Posts

Showing posts with the label Education

دھوکہ

Image
  دھوکہ لوگوں کو الٹے راستے پر لگانا تاکہ ذاتی مفادات حاصل کیے جا سکیں ۔   جانتے بوجھتے ہوئے حقائق کے برعکس لوگوں کو الٹے راستے پر لگانا تاکہ ذاتی مفادات حاصل کیے جا سکیں، دھوکے کے زمرے میں آتا ہے۔ اس کا تعلق طاقت کی سیاست سے ہے جہاں پر یہ کھلے عام استعمال کیا جاتا ہے۔ معلومات نہ رکھنے والے اس کا بدترین شکار بنتے ہیں۔ اس کے موذی اثرات سے بچنے کے لیے کان اور آنکھیں کھلی رکھنی پڑتی ہیں۔ Digital  Sindh Smart People
Image
  مبالغہ   بڑھا چڑھا کر بیان کرنا مبالغہ کہلاتا ہے۔ اس کی جڑ میں جھوٹ مگر پھل میں حقیقت کے کچھ ٹکڑے پائے جاتے ہیں۔ یہ دو کو بیس اور سو کو بلین بتانے کا ہتھیار ہے۔ پالیسیوں کی کامیابی اور شخصیت پرستی کی بنیاد مبالغے میں ہے۔ Digital  Sindh Smart People

جعل سازی

Image
جعل سازی معاشرے کو گمراہ کرنے میں بنیادی کردار یہ جھوٹ کی کافی سنجیدہ قسم ہے جس کے تحت افواہیں پھیلائی جاتیں ہیں اور ایسی کہانیاں تخلیق پاتی ہیں جن کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔ ·      جعلی دستاویزات ·      جعلی مقدمات ·      جعلی دعوے اور ·      جعلی حوالے جھوٹ کی اس جنس کی مختلف مثالیں ہیں۔ معاشرے کو گمراہ کرنے میں اس قسم کے جھوٹ کا بنیادی کردار ہے۔   Digital  Sindh Smart People

جھوٹے وعدے

Image
  جھوٹے وعدے بہانوں کا بہت بڑا ٹوکرا   ·      وعدہ کر کے توڑنا، ·      بھول جانا اور ·      یاد دہانی پر رسمی افسوس کا اظہار کرنا۔ جھوٹ کی ایک اور قسم ہے۔ مسلسل ٹوٹتے ہوئے وعدے ایک منظم جھوٹ کی مثال ہیں۔ جس کے اثرات خاندان سے لے کر عوام تک پھیل سکتے ہیں۔ عموما اس قسم کے جھوٹ کے ساتھ بہانوں کا ایک بڑا ٹوکرا پایا جاتا ہے۔ جس کے ذریعے وعدہ وفا نہ کرنے کی وضاحت سے شرمندگی کو چھپایا جا سکتا ہے۔ Digital  Sindh Smart People

بے ضرر جھوٹ

Image
  بے ضرر جھوٹ   یہ عام بات چیت میں استعمال ہوتا ہےاور روز مرہ کے کاموں میں سہولت حاصل کرنے کا موجب بنتا ہے۔ جھوٹ کی اس قسم کی دو مثالیں ہیں۔ ’میں گھر پر نہیں ہوں‘، ’مجھے آپ سے مل کے بہت خوشی ہوئی۔‘ اگر یہ مسلسل بولا جائے تو بولنے والے کی ذات آہستہ آہستہ اس سے ضرور متاثر ہوتی ہے۔ Digital  Sindh Smart People

جھوٹ کی دنیا کا کوبرا

Image
  منہ پر جھوٹ جھوٹ کی دنیا کا کوبرا اردو میں یہ سفید جھوٹ کہلاتا ہے۔ اس کا مطلب وہ بدترین اور فاش جھوٹ ہے جو کسی بھی ہچکچاہٹ کے بغیر آنکھ میں آنکھ ڈال کر بولا جائے۔ یہ اخلاقیات، شرم اور غیرت سے مکمل طور پر عاری ہوتا ہے۔ اس کا مقصد طاقت کے کھیل کو ہر قیمت پر جیتنا اور مدمقابل کو ہر صورت نیچا دیکھانا ہوتا ہے۔ چونکہ یہ منہ پر اعتماد کے ساتھ بولا جاتا ہے لہذا وقتی طور پر پُراثراور قابل یقین محسوس ہوتا ہے۔ یہ جھوٹ کی دنیا کا کوبرا ہے۔ Digital  Sindh Smart People

آدمی ریپ کیوں کر تے ہیں؟

Image
آدمی ریپ کیوں کر تے ہیں؟ یہ سمجھنا کہ آدمی جنسی تسکین کے لیے ریپ کرتے ہیں سراسر غلط ہے۔ سڑک پر کوئی آدمی کسی عورت کا ریپ نہیں کرتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ یہ غلط عمل ہے اس لیے وہ رازداری سے لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہو کر ریپ کرتے ہیں۔ ریپ جنسی عمل نہیں ہے بلکہ یہ ایک حملہ ہے۔ اس کا مقصد جیتنا ہے۔ یہ ایک چیز پر قابو پانے کا عمل ہے اور اس عمل میں عورت وہ چیز بن جا تی ہے۔ ریپ کرنے والے اس سے باخوبی واقف ہوتے ہیں اور عورتوں کو دھمکا سکتے ہیں کہ وہ اس کے خاندان کو بتا دیں گے کہ کیا ہوا ہے اور وہ اکثر ان گھناؤنی حرکات کو جاری رکھتے ہیں۔ ریپ کرنے والے اپنے جیسے دیگر افراد کو بھی اس بارے میں بتا سکتے ہیں اور متاثرہ عورت کو بلیک میل کر کے مزید جنسی استحصال بھی کرسکتے ہیں۔     Digital  Sindh Smart People

پاکستان کا معیاری وقت

Image
  پاکستان کا معیاری وقت Pakistan Standard Time (PKT ( کیا آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کا معیاری وقت کب اور کیسے طے کیا گیا ؟ 30 ستمبر 1951 پاکستان کے  معیاری وقت کا تعین کیا گیا۔ ·       پاکستان کا معیاری وقت شکرگڑھ سے لیا جاتا ھے۔ ·       " دین پناہ "  وہ مقام ھے جہاں سورج کی پہلی کرن پاکستان پر پڑتی ھے۔ ·       " دین پناہ "  گاؤں بھائی پور اور لالیاں کے وسط میں واقع تھا۔ ·       " دین پناہ "  گاؤں مکمل طور پر ختم ھو چکا ھے، وھاں پر اب صرف ایک مسجد ہی باقی ھے۔ ·       اسی مقام سے ھندوستان کا بارڈر ختم ھوتا ھے اور کشمیر کا بارڈر شروع ھوتا ھے۔ ·       پاکستان کا معیاری وقت  گرینچ ٹائم سے پورے پانچ گھنٹے آگے ہے۔ ·       اس کا تعین ممتاز ماہر ریاضی پروفیسر محمود انور نے کیا تھا۔ ·       حکومت پاکستان نے اسے اختیار کرنے کا اعلان 30 ستمبر 1951 کو کیا اور یہ یکم اکتوبر 1951 سے نافذ العمل ہو گیا تھا۔ ·       پروفیسر محمود انور وہ  پاکستانی ہیں جنہوں نے یہ ثابت  کیا کہ پاکستان کا معیار ی وقت بھارت سے آدھ گھنٹہ پیچھے ہے۔ ·       حکومتِ پاک

• خوش قسمتی یا بد قسمتی کوئی چیز نہیں ہوتی ...

Image
خوش قسمتی یا بد قسمتی کوئی چیز نہیں ہوتی ۔۔۔   ·       خوش قسمتی یا بد قسمتی کوئی چیز نہیں ہوتی، یہ آپ کے اچھے / برے فیصلے ہوتے ہیں جن کے نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔ اگر فیصلے عقلمندی کی بنیاد پر کرو گے تو نتائج فائدیمند نکلیں گے اور اگر فیصلے حماقت پر مبنی ہوں گے تو نتیجہ بھی ویسا ہی نکلے گا۔ ·       کوئی بھی شخص زندگی میں کسی ایک فیصلے کی وجہ سے کامیاب یا ناکام نہیں ہوتا، یہ فیصلوں کا ایک سلسلہ ہوتا ہے جو کسی کو کامیاب اور کسی کو ناکام بناتا ہے۔ ·       کامیاب لوگ بھی زندگی میں غلط فیصلے کرتے ہیں اور ناکام لوگ بھی کوئی نہ کوئی درست فیصلہ کرتے ہیں، مگر کسی بھی شخص کی ناکامی یا کامیابی ایک فیصلے پر نہیں ٹکی ہوتی ۔ Share on  Whatsapp Digital  Sindh Smart People

آخر آج کی عورت چاہتی کیا ہے؟

Image
آخر آج کی عورت چاہتی کیا ہے؟ ’’ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے ‘‘ بالکل اسی طر ح سے ایک کامیاب عورت کے پیچھے ایک مرد کا ہاتھ ہوتا ہے۔ ذرا سوچیے! کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خواتین جب اپنے حقوق کی بات کرتی ہیں تو وہ مردوں کے حقوق میں سے کچھ چھیننا چاہتی ہیں۔ خواتین ایسا ہرگز ہرگز نہیں چاہتیں۔ عورت چاہتی ہے کہ فقط وہ غصب شدہ حقوق اسے لوٹا دیے جائیں۔ وہ اختیار جو انہیں مذہب اور ملک کا آئین دونوں دیتے ہیں۔ خواتین برابری کا لفظ استعمال کرتی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مردوں سے جسمانی برابری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ برابر مواقع یعنی کہ ایک بیٹی کو پیدائش سے پہلے ہی مار نہ دیا جائے، اس کے پیدا ہونے پر بھی اتنی ہی خوشی منائی جائےجو کہ بیٹے کے پیدا ہونے پر۔ ·       بیٹی کو بھی اپنی مرضی کی تعلیم، چاہے وہ ملک میں ہو یا ملک سےباہر، حاصل کرنے کا حق ہو، پسند کی شادی کرنے کا اختیار ہو، جائیداد میں ترکہ ملے۔ ·       شادی کے بعد بھی اپنی منشا سے کام کرنے یا نہ کرنے کی آزادی ہو۔ ·       خاوند کے ساتھ فیصلوں میں شراکت داری ہو۔ ·