کروڑوں روپے قرضے لے کر گھر بنانا دانشمندی نہیں ۔۔۔۔
کتنے لوگ ہیں جو : · پیٹ کاٹ کر۔۔۔۔ · تنگدستی میں گزارا کرکے۔۔۔۔ · ایک ایک پیسہ جوڑ کر۔۔۔ · لون اور قرضوں کے بے انتہا بوجھ تلے دب کر ۔۔۔ اپنا ذاتی گھر بنا پاتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود: وہ ماہانہ اخراجات کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہتے ہیں کیونکہ ظاہر ہے، گھر آپ کو کما کر نہیں دے سکتا۔ یاد رکھیے: · گھر سے پہلے، اپنی آمدنی بڑھانے کی فکر کیجیے۔ ۔۔۔ · آمدنی کے ذرائع داؤ پر لگا کر ۔۔۔۔ · کڑوڑوں روپے قرضے لے کر گھر بنانا دانشمندی نہیں۔ پیسہ، پیسے کو کھینچتا ہے۔ مغرب میں گھر بنانے کو اب بیوقوفی سمجھا جاتا ہے۔ وہ کڑوڑوں روپے گھر میں پھنسا کر رکھنے کے مخالف ہیں۔ گھر اس پیسے سے بناتے ہیں جو "زیادہ ( Extra )" ہو اور ماہانہ آمدنی کا اچھا حساب کتاب چل رہا ہو۔ اس سوچ سے باہر آئیے کہ: "اپنا گھر ہونا چاہیے" اس سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ: "اچھی (ماہانہ/سالانہ) آمدنی ہونی چاہیے" کیونکہ: آپ اور آپ کے خاندان کو آمدنی نے پالنا ہے، گھر نے نہیں ۔۔۔ اپنا گھر ضرور بنائیے لیکن ۔۔۔۔