سعودی عرب میں ہروب کا مطلب کیا ہے؟



قانون محنت میں کسی بھی کارکن کا فرار ہونا سب سے بڑا جرم تصور کیا جاتا ہے جس پر "ہروب " کی اصطلاح لاگو کی جاتی ہے ایسے افراد جن  کا محکمہ پاسپورٹ  (جوازات ) کے سسٹم میں ہروب لگا دیا گیا ہو اگر"ہروب" یعنی "فرار" کے الزام کو 15 دن کے اندر ختم نہ کرایا جائے تو اس کے بعد کمپیوٹر خودکار طریقے سے اسے افراد کو  مستقل بنیادوں پر" مطلوب "کی فہرست میں شامل کردیتاہے جس کے بعد نہ تو وہ آزادی سے کہیں آجا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی جگہ کام کرنے کے قابل رہتے ہیں۔

ایسے افراد کو پناہ دینا، روزگار اور سفر کی سہولت مہیا کرنے والے بھی قانون کی نظر میں برابر کے مجرم مانے جاتے ہیں۔جن افراد کا "ہروب" لگایا جاتا ہے ان کے فنگر پرنٹس اور دیگر معلومات سعودی عرب کے تمام ہوائی اڈوں، بری چوکیوں اور بندرگاہوں پر جوازات کے سسٹم میں خودکار طریقے سے فیڈ ہو جاتی ہیں۔

 مقررہ مدت یعنی 15 دن گزرنے کے بعد لیبر کورٹ سے ہی اس بات کا فیصلہ ہو سکتاہے کہ "ہروب" کن حالات میں لگایا گیا تھا اور اسے کس طرح ختم کیا جا سکتا۔

مقررہ مدت (15 دن) کے گزرنے کے بعد کفیل بھی اگر چاہے تو ہروب منسوخ نہیں کروا سکتا۔ اس لیے مملکت میں مقیم تارکین کو اس بات سے باخبر رہنا چاہیے کہ وہ کس بھی حالت میں ہروب کے زمرے میں نہ آئیں جو بعد میں ان کے لیے ہی نہیں بلکہ ان سے متعلق دیگر افراد کے لیے بھی مشکلات کا موجب بن سکتا ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت