Posts

Showing posts with the label Business

اوبر پاکستان کے ساتھ کام کر کے پیسے کمایئں..

Image
  اوبر پاکستان کے ساتھ کام کر کے پیسے کمایئں اور کروڑ پتی بن جائیں۔۔ کیا یہ ممکن ہے؟ آپ کی آج کی کمائی 2000/- 12 گھنٹے گاڑی چلائیں 2000 روپے کمائیں۔ جس میں سے خرچہ بیان 500 اوبر فیس 500 گاڑی کا پیٹرول 500 ڈرائیور1 دن کی ڈیوٹی 12 گھنٹے 500 گاڑی / موبائل / انٹرنیٹ 2000 ٹوٹل   اوبر کے ساتھ کام کریں اور کروڑ پتی بن جائیں۔۔۔ اوبر میں ہم نے سروے کیا اور کچھ لوگوں سے معلومات حاصل کی کہ اوبر کس طرح سے کام کرتا ہے؟ کیا ہم اوبر میں گاڑی چلائیں؟ یا نہیں؟ تو کچھ ڈرائیور نے تو کہا کہ اللہ کا شکر ہے۔۔۔ اس سے زیادہ ڈرائیور نے معلومات نہیں دی۔۔ آپ اوبر میں گاڑی ڈرائیو کریں یا نہیں بس اللہ کا شکر ہے۔ اور کچھ ڈرائیورز نے اپنے مفید مشورے دیئے کہ آپ گاڑی چلانے سے پہلے یہ سوال جواب غور سے پڑھیں، اور پھر اوبر میں گاڑی چلائیں۔ تاکہ اور نئیں لوگ اوبر میں آئیں یا نہیں۔۔۔ سوال: اوبر ایپ (ایپلیکیشن) کیا ہے؟ جواب: اوبر ایپ ایک ایسا ایپلیکیشن ہے جو ایک م

عورتیں کیا کرتی ہیں؟

Image
عورتیں کیا کرتی ہیں؟ پنڈت نہرو ( 1948 ء)   پنڈت نہرو نے کہا کہ عورتیں کیا کرتی ہیں۔ بتایا گیا کہ: گھروں کا کام۔ نہرو نے کہا: ان کو کوئی ہنر نہیں آتا انہیں جھاڑو بنانا سکھائیں اور آرڈر کر دیں کہ انڈیا کے سارے دفتروں میں ان کے علاقے کی عورتوں کی بنائی ہوئی جھاڑو استعمال ہوگی۔ دو سال بعد عورتوں کو کاغذ بنانا سکھایا گیا اور صدر، وزیراعظم کے دفاتر میں صرف عورتوں کے بنائے ہوئے کاغذ کا استعمال لازمی ٹھہرا یا گیا ۔   ·       کرک اور ڈی آئی خان کے علاوہ کئی علاقوں میں سارے مصلے اور چٹائیاں گھروں میں عورتیں بناتی ہیں۔   ·       سوات کے ایک گائوں میں ایک خاندان اور اب پورا گائوں کھڈی پہ گرم چادریں بناتے ہیں۔   ·       تھر میں پورے خاندان کھڈی پر کام کرتے ہیں۔   ·       ساری دنیا اس وقت ہربل دوائوں کی جانب جا رہی ہے۔ ہر ملک میں ادرک، ہلدی اور لہسن کے کپسول ملتے ہیں۔ یہ چیزیں ہمارے ملک میں آنے بھائو ملتی ہیں۔ دیسی دوائیں بنانے کے طریقے دیہات میں عورتوں کو سکھائے جائیں۔   ·       چین، ویتنام، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا کی طرز پر کرافٹ ویلیج بنانا پڑیں گے، پاکستان

کروڑوں روپے قرضے لے کر گھر بنانا دانشمندی نہیں ۔۔۔۔

Image
کتنے لوگ ہیں جو : ·       پیٹ کاٹ کر۔۔۔۔ ·       تنگدستی میں گزارا کرکے۔۔۔۔ ·       ایک ایک پیسہ جوڑ کر۔۔۔ ·       لون اور قرضوں کے بے انتہا بوجھ تلے دب کر ۔۔۔ اپنا ذاتی گھر بنا پاتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود: وہ ماہانہ اخراجات کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہتے ہیں کیونکہ ظاہر ہے، گھر آپ کو کما کر نہیں دے سکتا۔ یاد رکھیے: ·       گھر سے پہلے، اپنی آمدنی بڑھانے کی فکر کیجیے۔ ۔۔۔ ·       آمدنی کے ذرائع داؤ پر لگا کر ۔۔۔۔ ·       کڑوڑوں روپے قرضے لے کر گھر بنانا دانشمندی نہیں۔ پیسہ، پیسے کو کھینچتا ہے۔ مغرب میں گھر بنانے کو اب بیوقوفی سمجھا جاتا ہے۔ وہ کڑوڑوں روپے گھر میں پھنسا کر رکھنے کے مخالف ہیں۔ گھر اس پیسے سے بناتے ہیں جو "زیادہ ( Extra )" ہو اور ماہانہ آمدنی کا اچھا حساب کتاب چل رہا ہو۔ اس سوچ سے باہر آئیے کہ:   "اپنا گھر ہونا چاہیے" اس سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ: "اچھی (ماہانہ/سالانہ) آمدنی ہونی چاہیے" کیونکہ: آپ اور آپ کے خاندان کو آمدنی نے پالنا ہے، گھر نے نہیں ۔۔۔ اپنا گھر ضرور بنائیے لیکن ۔۔۔۔

چھوہارا غذائیت اور توانائی میں اپنی مثال آپ

Image
چھوہارا سندھ میں تیار ہونے والا چھوہارا غذائیت اور توانائی میں اپنی مثال آپ ہے۔ اس کی شہرت سرحد پار بھی ہے اور یہ کھجور سے کہیں زیادہ منافع بخش ہے۔ کاشتکار کچی کھجوروں جنہیں سندھی زبان میں ’ڈوکا‘ کہا جاتا ہے کو درختوں سے اتار کر پانی میں ابال کر اور دھوپ میں سکھا کر چھوہارے کی شکل دیتے ہیں اور پھر اس کو نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرونی ملک بھی بھیجتے ہیں۔ سندھ کے شہروں خیرپور اور سکھر میں قائم 2 کھجور منڈیوں کے سینکڑوں تاجر ہر سال لاکھوں بوریاں چھوہارے انڈیا، بنگلہ دیش، نیپال اور دیگر ممالک کو برآمد کر کے کثیر زرمبادلہ پاکستان لاتے ہیں۔ انڈیا میں چھوہارے کو مندروں میں پوجا کے وقت بطور پرساد کھانے کے لیے بانٹا جاتا ہے اور منتیں پوری کرنے کی غرض سے دریائے گنگا سمیت دیگر ندیوں میں بہایا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اس کی ہمیشہ مانگ رہتی ہے۔ خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں قائم ’ڈیٹ پام رسرچ انسٹیٹیوٹ‘ کے دستاویز کے مطابق علاقے میں لگ بھگ 70 ہزار ہیکٹرز پر کھجور کے تناور درخت موجود ہیں۔ جن سے سالانہ چار لاکھ ٹن سے زائد تازہ کھجور اور چھوہارے کی پیداوار حاصل کی جاتی ہے۔ جو کہ

اسٹاک مارکیٹ اور سی ڈی سی (CDC) اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات

Image
آپ نے مارکیٹ کو سٹڈی کب کرنا ہے اور کب کوئی شیئر خریدنا ہے اور کب کوئی شیئر بیچنا ہے اور کس طرح منافع کمانا ہے- میں پاکستان میں جب واپس آیا اس کے بعد میں یہاں سے تھوڑی سی معلومات لی- اس کے لیئے مجھے مختلف بینکوں کی طرف سے آنے میسجز کو رپلائی کرکے انکے نمائندوں کی گھنٹوں گھنٹوں کالز سننی پڑی- وہ مجھے قائل کرتے تھے کہ میں انکے بینک کے ذریعے اسٹاک   میں انویسٹ کروں لیکن میں اس دوران ان سے اپنی مطلوبہ معلومات نکالتا رہتا تھا- اس اسٹاک کے بزنس سے ہمارے ملک کی خواتین اور لڑکیاں ایک باعزت بزنس گھر بیٹھ کر کرسکتی ہیں- اور اس کام کے لیئے آپ کو کسی کے ترلے منتیں کرنے کی ضرورت نہیں- اور نہ ہی آپ کو کسی کا احسان لینے کی ضرورت ہے- اور نہ ہی اپنی عزت نفس کو مجروح کرنے کی ضرورت پڑے گی لیکن اسٹاک کے بزنس میں شروع کرنے سے پہلے ایک چیز جو آپکو اپنے پلے سے باندھنی ہے وہ ہے صبر اور حوصلہ- ایک اچھا شکاری وہ ہوتا ہے جس کے اندر حوصلہ اور صبر ہوتا ہے اور یہ نہیں کہ اس پر تھوڑی سی مشکل پڑنے پر وہ کھپ ڈالنا شروع کردے   مثال کے طور پر ایک شیئر آپ نے خریدا اور اس کی قیمت کم ہوگئی تو آپ کے اندر انتظا