گرم پانی سے نہانا ڈپریشن میں کمی لاتا ہے


گرم پانی سے نہانا
ڈپریشن میں کمی لاتا ہے
جرمنی : فریبرگ یونیورسٹی کے تحقیقاتی رپورٹ

·      ماہرین گرم پانی کو ایک سستا علاج تصور کرتے ہیں ۔
·      مختلف تحقیقات بھی اس بات کی وضاحت کرچکی ہیں کہ نیم گرم پانی نہ صرف ڈپریشن کی سطح میں کمی کا باعث بنتا ہے بلکہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہوتا ہے۔
·      جسم میں سوزش اور جلن کوشوگر ٹائپ ٹو کا سبب جانا جاتا ہے اور چونکہ نیم گرم پانی سے غسل کرنا جسم کی اندرونی جلن کو کم کرتا ہے، اس لیے ذیابطیس کی شدت بھی کم محسوس ہوتی ہے۔
·      اس کے علاوہ خون کی رگوں کے افعال میں بہتری اور دماغی سکون کے لیے بھی نیم گرم پانی سے غسل کا مشورہ دیا جاتا ہے ۔
·      گرم پانی سے غسل کرنا کسی ایک فائدے کے بجائے کئی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے سود مند ثابت ہوتاہے۔


جرمنی کی فریبرگ یونیورسٹی کے تحقیقاتی ماہرین کے مطابق ڈپریشن سے نمٹنے کے لیے روزانہ گرم پانی سے کیا گیا غسل، ورزش کے مقابلے میں زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔

·      تحقیقاتی ماہرین کے مطابق ایسا کرنے سے مزاج پر زیادہ خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
·      ماہرین کے مطابق ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے، جس میں مبتلا افراد غسل کے دوران جتنا زیادہ وقت پانی میں گزارتے ہیں، وہ ذہنی تناؤ جیسی کیفیات کے برعکس خود کو پُرسکون محسوس کرتے ہیں۔
·      تاہم بعض مریضوں میں اس دوران چند علامات غسل کے وقت بھی موجود رہتی ہیں۔

جرمنی کی فریبرگ یونیورسٹی کے ماہرین نے  45 لوگوں (جوکہ ڈپریشن کے مرض کا شکار تھے) پر ایک مختصر تحقیقی مطالعہ کیا۔
ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ ایکسرسائز کے برعکس گرم پانی سے کیا گیا غسل ڈپریشن کے مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر ثابت ہوا۔

سرکاڈین ردھم (Circadian rhythm)

انسانی جسم کے تمام اعضا کی مؤثر کارکردگی اور ڈپریشن کی سطح میں کمی کے لیے جسمانی حرارت (باڈی ٹمپریچر) کا معمول پر ہونا ضروری ہے۔

گرم پانی سے غسل کے ذریعے جسم کا درجہ حرارت معمول پر آجاتا ہے۔ ماہرین اس تمام تر عمل کو سرکاڈین ردھم(Circadian rhythm) سے منسلک کرتے ہیں۔

سرکاڈین ردھم ان طریقوں کو کہا جاتا ہے، جو جسم کو ہر گزرتے دن کے ساتھ ریگولیٹ کرتے ہیں۔ ان طریقوں میں بگاڑ سے انسان کی نیند، ہارمون لیول، باڈی ٹمپریچر اور میٹابولزم کی سطح متاثر ہوتی ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ اس ردھم میں بگاڑ مختلف بیماریوں کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
باڈی ٹمپریچر کے معمول پر رہنے کے لیے بھی سرکاڈین ردھم کا اپنے تئیں صحیح طور پر کام کرنا ضروری ہے۔ جب کوئی شخص گرم پانی سے غسل کرتا ہے تو جسمانی ودماغی کیمیکل اور ہارمون خارج ہوتا ہے۔
یہ عمل باڈی کلاک اور سرکاڈین ردھم کو منظم کرتا ہے، جس سے ڈپریشن کی سطح میں کمی واقع ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ یہ پانی بہت زیادہ گرم نہ ہو کیونکہ زیادہ گرم پانی سے غسل کرنا انسانی جسم کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس مطالعہ کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ جلد ہی مزید تحقیقا ت کے نتیجے میں گرم پانی سے غسل کرنے کو ڈپریشن کے علاج سے منسلک کرلیا جائے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت