عظیم مجاہد میجر عزیز بھٹی


عظیم مجاہد میجر عزیز بھٹی

 1965کی جنگ کے ان مجاہدوں میں سے جو لاہور کے محاذ پر لڑے ایک میجر عزیز بھٹی بھی تھے وہ بغیر آرام کئے چھ دن چھ راتیں دشمن کے خلاف لڑے اور اپنے ملک کے دفاع میں اپنی جان قربان کر دی۔اس بہادری کے عمل کی بنا پر انہیں نشان حیدر عطا کیا گیا جو پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے۔

 عزیز بھٹی 1928 میں ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد محمد عبداللہ بھٹی ایک استاد تھے۔اس طرح انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ہانگ کانگ میں حاصل کی۔1945کو وہ اپنے والد کے ساتھ اپنے آبائی گاﺅں لاڈیاں ضلع گجرات میں آئے۔ پہلے وہ ائیرفورس میں بھرتی ہوئے اور 1948میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹ ہو گے۔ انہوں نے اکیڈمی میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان کو امتیازی تلوار اور نارمن میڈل دیا گیا۔ انہیں چھٹی پنجاب رجمنٹ میں کمیشنڈ آفیسر کی حیثیت سے ترقی ملی۔ شامل ہوئے جہاں وہ بہت ہی اچھے ملٹری آفیسر ثابت ہوے۔

 6 ستمبر 1965کی صبح انہیں فوراً سرحد کے لئے روانہ ہونے کا حکم ملا۔ ہندوستانی فوج اسلحہ اور ٹینکوں سے لیس تھی۔ میجر عزیز بھٹی میں ایک تربیت یافتہ سپاہی کی سچی وطن دوستی کی روح کار فرما تھی۔انہوں نے اپنی چھوٹی سی کمپنی کے ساتھ نہ صرف ہندوستانی پیش قدمی کو روک دیا بلکہ ان کو پیچھے بھی دھکیل دیا۔

11 ستمبر کو وہ اپنی کمپنی کو دوبارہ منظم کر رہے تھے اور توپچیوں کو دشمن کے ٹھکانوں پر گولے پھینکنے کی ہدایت کررہے تھے۔ دشمن کی ہر حرکت کو دیکھنے کے لیے انہیں اپنے آپ کو اونچی جگہ رکھنا تھا جہاں پر وہ دشمن کی گولہ باری کی زد پر تھے۔

 انہوں نے اپنی ڈیوٹی بہادری سے انجام دی۔ان کے سپاہیوں نے انہیں نیچے آنے کے لیے کہا لیکن انہوں نے انکار کیا۔ پاکستان کا یہ بہادر بیٹا اپنے آپ کو نہیں اپنے ملک کو بچانا چاہتا تھا۔ دشمن کے ٹینک کا ایک گولہ اس کے دائیں کندھے پر لگا اور ہمارا بہادر مجاہد گر گیا۔

 ان کی شہادت سے ایک دن پہلے ایک کمانڈنگ آفیسر نے انہیں پیغام بھیجا چونکہ 6 دنوں سے وہ مسلسل لڑ رہے ہیں ان کو تھوڑا سا آرام کر لینا چاہیے اور ان کی جگہ دوسرے آفیسر کو بھیجا جا رہا ہے میجر عزیز بھٹی جو کہ بہادری کے جذبہ سے سرشار تھے جواب دیا مجھے واپس نہ بلائیے۔ میں واپس نہیں آنا چاہتا۔ میں اپنے وطن عزیز کے دفاع میں اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دوںگا۔ یہ الفاظ پاکستان کی نوجوان نسل کو ہمیشہ اعتماد اور جرات پر اُبھارتے رہیں گے۔






Comments

Popular posts from this blog

وطن جي حب

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

محنت ۾ عظمت