قوموں کے عروج اور زوال - حسن نثار
کبوتر کے بارے تو میں نہیں جانتا کہ بلی کو دیکھ کر سچ مچ آنکھیں بند کر کے خود کو محفوظ سمجھنے لگتا ہے یا نہیں لیکن اپنے بارے مجھے سو فیصد یقین ہے کہ ہم لوگ خطرہ دیکھ کر آنکھیں موند لینے میں یکتا ہیں۔ چشم بددور · آج کل ہم سب ملا کر تقریباً 22کروڑ بنتے ہیں اور قدم قدم پر قیامت اور کہرام کا سا سماں ہے۔ · پینے کے صاف پانی سے لے کر دو وقت کی روٹی روزگار تک خواب سراب ہو چکے تو میں سوچتا ہوں کہ: · یہی 22کروڑ منہ اور پیٹ چند سال بعد جب 32کروڑ ہوں گے تو ہو گا کیا؟ · زندگی کس بھائو بک رہی ہو گی؟ · خریدار کون ہوں گے اور ہر بازار میں کتنے بازار مصر ہوں گے؟ · نیلام گھروں میں کس کس شے کی بولی لگ رہی ہو گی؟ اصل بات یہ کہ: قوموں کے عروج اور زوال کا گمشدہ ’’خلاصہ‘‘ بالآخر مجھے مل گیا ہے جس کے مطابق کسی بھی قوم کے عروج یا زوال کا قطعاً کوئی تعلق: · نہ اس کے مذہب سے ہے۔ ·