تھیلیسیمیا اسکریننگ شادی سے پہلے لازمی قرار دیا جائے - یونس خان



تھیلیسیمیا اسکریننگ
شادی سے پہلے لازمی قرار دیا جائے
یونس خان

·      ہر سال 8 مئی کو تھیلیسیمیا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
·      تھیلیسیمیا ایک موروثی بیماری ہے جو والدین سے بچوں میں منتقل ہوتی ہے۔
·      اس بیماری میں خون بننے کا عمل رک جاتا ہے نتیجتاً مریض کو ہر ماہ خون لگوانے کی ضرورت پیش آتی ہے۔
·      ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال چھ ہزار بچے تھیلیسیمیا کا مرض لے کر پیدا ہو رہے ہیں۔
·      عمیر ثناء فاؤنڈیشن گزشتہ 15سال سے تھیلیسیمیا کے خاتمے کی جدوجہد کر رہی ہے۔
·      ملک میں 8 فیصد آبادی تھیلیسیمیامائنر کا شکار ہے۔
·      پاکستان میں سالانہ 27لاکھ خون کی تھیلیوں کی ضرورت پڑتی ہے جس میں 60 فیصد تھیلیسیمیا کے بچوں کو درکار ہوتی ہے۔
·      15 ارب روپے سالانہ تھیلیسیمیا کے بچوں کے علاج معالجے پر خرچ ہوتے ہیں۔

پاکستان کے مایہ ناز ٹیسٹ کرکٹر اور سابق کپتان
یونس خان کا کہنا ہے کہ


·      ان کی شادی 2007 میں ہوگئی تھی اس وقت انہیں تھیلیسیمیا اسکریننگ کا پتہ نہیں تھا لیکن اگر اب میں نے اپنی بیوی کی اجازت سے دوسری شادی کی تو میں اپنا تھیلیسیمیا کا ٹیسٹ ضرور کرواؤں گا۔
·      ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو تھیلیسیمیا اسکریننگ جیسے ٹیسٹ کو شادی سے پہلے لازمی قرار دے دینا چاہیے۔

دریں اثنا سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب نے کہا ہے کہ
·      نکاح نامہ اور شناختی کارڈ میں تھیلیسیمیا کا اسٹیٹس درج کیا جائے۔
·      ملک بھر میں تھیلیسیمیا کے بچوں کی تعداد معلوم کرنے کے لیے رجسٹری قائم کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں انٹرنیشنل تھیلیسیمیا ڈے 2019 کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پریس کانفرنس کا انعقاد عمیر ثنا فاؤنڈیشن نے کیا تھا، اس موقع پر ملک کے مایہ ناز بون میرو ٹرانسپلانٹ سرجن پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد، معروف دینی اسکالر حاجی حنیف طیب، ارسلان فاؤنڈیشن کے سیکرٹری جنرل اور نامور ماہر امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری کے علاوہ دیگر افراد موجود تھے۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت