Posts

Showing posts from December, 2019

15 سال قبل تعمیر کی گئی 6 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس

Image
کراچی کے علاقے رنچھوڑلائن کی سومرا گلی میں تقریباً 15 سال قبل تعمیر کی گئی 6 منزلہ اور 18 فلیٹس پر مشتمل رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی ۔ صبح فجر کی نماز کے بعد عمارت میں عجیب و غریب آواز آنا شروع ہوگئی تھی جس کے بعد گھروں میں دراڑیں پڑنا شروع ہوگئی، باہر آ کر دیکھا تو پلرز بھی ہل رہے تھے جس کے بعد لوگ خوف وہراس میں گھروں سے باہر نکل گئے، خوش قسمتی سے مکین بڑے حادثے سے بچ گئے۔ عمارت ایک طرف جھک گئی تھی جس کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے) کے حکام نے عمارت کو مخدوش قرار دیتے ہوئے اسے مکینوں سے خالی کروا دیا تھا۔ زمین بوس ہونے سے قبل عمارت کی بجلی اور گیس بھی منقطع کر دی گئی تھی۔ مکینوں کے ساتھ ساتھ اطراف میں موجود دکانوں کو بھی خالی کرا لیا گیا تھا اور پولیس اور رینجرز نے گلی کو دونوں طرف سے بند کرکے آمدورفت کا سلسلہ منقطع کردیا تھا۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ عمارت کے استعمال میں ناقص مواد کا استعمال کیا گیا تھا جس کے سبب یہ عمارت بوجھ برداشت نہ کر سکی اور زمین بوس ہو گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے

Save our Children

Image
Public Awareness Message for all Watch Video

جب بھی سریہ خریدیں تو ۔۔۔۔

Image
یاد رکھیئے کہ : ·        جس سریے پر چھوٹی چھوٹی شاخیں سی نکلی ہوں گی، جان لیجیے کہ وہ سریا کچرے سے بنا ہوا ہے وہ ہرگز مت خریدیں۔ ·        60 گریڈ کا سریا 40 گریڈ کے سریے سے مہنگا ہوتا ہے۔ ·        سریے کی ہر ہر لینتھ/ بار کے اوپر ایک کونے پر اسکی تفصیل لکھی ہوتی ہے اسے غور سے پڑھیں۔ عام گھروں میں تین اور چار سوتر کا سریا ہی زیادہ استعمال ہوتا ہے،   تین اور چار سوتر کا سریا چھت، سیڑھی، چھوٹے کالمز، چھوٹے بیمز وغیرہ میں جبکہ بڑے بیم یا بڑے کالمز میں چھے سوتر کا سریا استعمال ہوتا ہے۔ ·        تین سوتر کی ایک 40 فٹ لینتھ کا کل وزن 6.8 کلو ہوتا ہے یعنی 6 کلو اور 800 گرام۔ ·        تین سوتر کے سریے کے ایک فٹ کے پیس کا وزن 170 گرام ہوتا ہے۔ ·        چار سوتر کے 40 فٹ لینتھ کا وزن 12.10 کلو یعنی 12کلو اور 100 گرام۔ ·        چار سوتر کے   سریے کا ایک فٹ کے پیس کا وزن 302 گرام ہوتا ہے۔ ·        پانچ سوتر کی ایک 40 فٹ لینتھ کا وزن 18.90 یعنی 18کلو اور 900گرام جبکہ ایک فٹ کے پیس کا وزن 476 گرام ہوتا ہے۔ ·        چھے سوتر کی 40 فٹ لینتھ کا کل وزن 27.22 یعنی 27کلو اور

پاکستان سوسائٹی آف نیفرالوجی کیا ہے؟

Image
پاکستان سوسائٹی آف نیفرالوجی  ( Pakistan Society of Nephrology “PSN” ) کیا ہے؟ کسی بھی مسئلے یا صورتحال سے نمٹنے کے لیے سب سے ضروری امر یہ ہوتا ہے کہ پہلے مسئلے کی جڑ کو سمجھا جائے اس سے منسلک شدہ اعداد و شمار اکٹھے کیے جائیں اور پھر تمام متعلقہ ماہرین کو ایک فورم پر اکٹھا کر کے ایک مضبوط، مربوط، منظم اور دیرپا حکمت عملی تیار کی جائے تاکہ گردوں کے مریضوں کو آنے والے ادوار میں بہتر سے بہترین اور جدید سے جدید ترین علاج میسر آسکے۔ بالآخر اسی فکر اور جہد مسلسل کی بدولت PSN کے قیام کا سورج 18مئی 1995ء کو طلوع ہوا جس کی آب و تاب آج تک الحمدللہ قائم و دائم ہے بلکہ روز بروز اس کی روشنائی میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان سوسائٹی آف نیفرالوجی   ( Pakistan Society of Nephrology “PSN” ) کا نظریہ: (1)      مستقبل میں پاکستان میں شعبہ نیفرالوجی کی خدمات کے سلسلے میں حکومت وقت سے حکمت عملی طے کرنے کیلئے ایک مشاورتی فورم مہیا کرنا۔ (2)      گردوں کے مریضوں کیلئے جدید ترین اور معیاری علاج کی فراہمی کو یقینی بنانا۔ (3)      شعبہ نیفرالوجی سے متعلقہ ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کی تازہ

گردے کے امراض پر ایک نظر

Image
ایک اندازے کے مطابق: ·       ہر دسواں مریض گردے کا مریض ہے۔ ·       ہر سال 20 ہزار لوگوں کے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ ·       حیرانی کی بات ہے کہ ان کی اکثریت اپنے اس مرض سے لاعلم ہے۔ ·       گردے خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ ذیابیطس ( Diabetes ) ہے۔ ·       گردے خراب ہونے کی دوسری بڑی وجہ بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر ( Hypertension ) ہے۔ گردے کے امراض سے متعلقہ اعداد و شمار میسر نہیں لہٰذا گردے کی بیماری میں مبتلا ہونے والی آبادی کا تخمینہ لگانا ایک مشکل امر بن چکا ہے۔ تاہم ایک اندازے کے مطابق ہر دسواں مریض گردے کا مریض ہے۔ اگر یہی اعداد و شمار ہم اپنے ملک کی 200 ملین آبادی پر لاگو کریں تو یہاں ہر سال 20 ہزار لوگوں کے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔ ذیابیطس جہاں پورے کرہ ارض پر محیط ہے وہیں ملک پاکستان میں گردے خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ایسے مریضوں کی تعداد تقریباً 40 - 50 فیصد ہے۔ اس وقت پاکستان میں ذیابیطس کے نئے مریضوں کی تشخیص 6-7 فیصد ہے جو کہ 2035ء میں 11- 12 فیصد ہو جائے گی۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان دنیا میں ذیابیطس کے لحاظ سے پہلے

اسٹاک مارکیٹ اور سی ڈی سی (CDC) اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات

Image
آپ نے مارکیٹ کو سٹڈی کب کرنا ہے اور کب کوئی شیئر خریدنا ہے اور کب کوئی شیئر بیچنا ہے اور کس طرح منافع کمانا ہے- میں پاکستان میں جب واپس آیا اس کے بعد میں یہاں سے تھوڑی سی معلومات لی- اس کے لیئے مجھے مختلف بینکوں کی طرف سے آنے میسجز کو رپلائی کرکے انکے نمائندوں کی گھنٹوں گھنٹوں کالز سننی پڑی- وہ مجھے قائل کرتے تھے کہ میں انکے بینک کے ذریعے اسٹاک   میں انویسٹ کروں لیکن میں اس دوران ان سے اپنی مطلوبہ معلومات نکالتا رہتا تھا- اس اسٹاک کے بزنس سے ہمارے ملک کی خواتین اور لڑکیاں ایک باعزت بزنس گھر بیٹھ کر کرسکتی ہیں- اور اس کام کے لیئے آپ کو کسی کے ترلے منتیں کرنے کی ضرورت نہیں- اور نہ ہی آپ کو کسی کا احسان لینے کی ضرورت ہے- اور نہ ہی اپنی عزت نفس کو مجروح کرنے کی ضرورت پڑے گی لیکن اسٹاک کے بزنس میں شروع کرنے سے پہلے ایک چیز جو آپکو اپنے پلے سے باندھنی ہے وہ ہے صبر اور حوصلہ- ایک اچھا شکاری وہ ہوتا ہے جس کے اندر حوصلہ اور صبر ہوتا ہے اور یہ نہیں کہ اس پر تھوڑی سی مشکل پڑنے پر وہ کھپ ڈالنا شروع کردے   مثال کے طور پر ایک شیئر آپ نے خریدا اور اس کی قیمت کم ہوگئی تو آپ کے اندر انتظا

’یورو 4‘ ٹیکنالوجی کیا ہے؟

Image
’یورو 4‘ ٹیکنالوجی کیا  ہے ؟ ·       یورو 4 ٹیکنالوجی (جنوری 2005) ·       یورو 5 ٹیکنالوجی (ستمبر 2009) ·       پاکستان میں یورو 2 ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ ·       یورپ’ہائیبرڈ ٹیکنالوجی‘ کا استعمال کر رہا ہے اور 2030 تک الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل ہو جائے گا۔ ’ یورو 4 ‘ ٹیکنالوجی کا ایندھن 100 فیصد جل جاتا ہے اور زہریلے مادے کم مقدار میں خارج ہوتے ہیں۔ پاکستان میں گاڑیوں میں جو پیٹرول استعمال کیا جا رہا ہے وہ ’یورو 2 ‘ ٹیکنالوجی کا ہے۔ جن گاڑیوں میں یورو فور ٹیکنالوجی کا ایندھن استعمال ہوتا ہے ان سے کاربن ڈائی آکسائیڈ، کاربن مونو آکسائیڈ اور سلفر کی کم مقدار فضا میں خارج ہوتی ہے۔ پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش میں پبلک ٹرانسپورٹ کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے جس کی بڑی وجہ گاڑیوں میں استعمال ہونے والا تیل ہے۔ یورپ کے علاوہ ایشیا کے کئی ممالک میں بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے جن میں جاپان، چین اور سنگاپور جیسے ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں۔ اب یورپ اس سے بھی اگلی ٹیکنالوجی ’ہائیبرڈ ٹیکنالوجی‘ کا استعمال کر رہا ہے اور

مزاحیہ لطیفے

Image
مزاحیہ لطیفے مرچیں ·       اگر بیوی سج سنور کر شوہر کے سامنے جائے، شوہر موبائل میں مصروف ہو اور تعریف نہ کرے تو بیوی کو مرچیں لگ جاتی ہیں۔ ·       اگر بیوی لذیذ کھانا پکائے لیکن شوہر اس میں کوئی خامی نکال دے تو بیوی کو مرچیں لگ جاتی ہیں۔ پیار میں اندھا پیار میں اندھا ہونے سے اچھا ہے کہ بندہ محبت میں ”کانا“ ھو جائے۔ محبت کی مروڑ محبوبہ کو انڈے والا برگر، پیپسی اور گول گپے کھلانے کی اوقات نہ رکھنے والے کنگلوں کے پیٹ میں ہی محبت کے زیادہ مروڑ اٹھتے ہیں۔ بیویوں کی تعداد کا چار ہونا     شادی کے چار حروف-----ش--ا--د--ی نکاح کے چار حروف-----ن--ک--ا--ح شوہر کے چار حروف-----ش--و--ہ--ر بیگم میں چار حروف_بیگ_م بیوی میں چار حروف_بیو_ی زوجہ میں چار حروف_زوج_ہ ناوی (پشتو) میں بھی چار حروفناوی ہندی زبان میں بھی پتنی کے چار حروف. پتن_ی نساء میں بھی چار حروف۔ن-س-ا-ء اور WIFE میں بھی چار حروف ہیں __w_i_f_e حتیٰ کہ ان سب ناموں سے بننے والے لفظ "دلہن" میں بھی چار حروف۔د۔ل۔ہ۔ن   ان سب ناموں کے حروف کی تعداد سے یہی اشارہ ملتا ہے کہ بیویاں چار