فوری پھل کھانے کے عادی ۔۔۔


 

جذباتی ذہانت  EQیعنی (Emotional Quotient)


·      جن ملازمین کا EQ زیادہ ہوتا ہے، ان میں لیڈرشپ پوزیشنز پر پہنچنے کی زیادہ صلاحیتیں پائی جاتی ہیں۔

·      دنیا بھر کے لوگ اپنی کوششوں کا فوری پھل کھانے کے عادی ہوتے ہیں۔
·      ہم اسٹریس (دباؤ) اس لیے محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہم جذباتی طور پر خوش نہیں ہوتے۔
·      کم EQ کے حامل افراد جرائم اور غیراخلاقی رویوں کی طرف راغب ہوسکتے ہیں۔
·      وہ بچے جن میں ایموشنل اِسکلز کی کمی ہوتی ہے، وہ بچپن سے ہی الگ تھلگ رہتے ہیں، ایسے بچے ردِ عمل کی صورتحال میں جواز کے بجائے مُکے سے بات کرتے ہیں۔
·      ایسے بچوں میں توجہ مرتکز کرنے میں مشکل اور مایوسی پائی جاتی ہے اور وہ تعلیم میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔




ایک اسٹوڈنٹ (طالب علم) یا کسی بھی شخص کی ذہانت کو جانچنے کے لیے  IQیعنی (Intelligence Quotient) ایک اہم ذریعہ ہے، تاہم یہ واحد چیز نہیں ہے جو آپ کو یا آپ کے بچے کو زندگی میں بلندیوں پر لے جائے۔

تحقیق بتاتی ہے کہ دراصل جذباتی ذہانت  EQیعنی (Emotional Quotient) وہ بنیادی جزو ہے، جو طویل مدت میں بچوں کو یا پھر کسی بھی شخص کو کامیابی کی راہ پر گامزن کیے رکھتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ جذبات کو جاننے اور دوسروں کے محسوسات کا اندازہ لگانے کی صلاحیت رکھنے والے افراد زندگی میں زیادہ بااثر اور خوشحال ہوتے ہیں۔


EQ یعنی (Emotional Quotient) کیریئر میں زیادہ ترقی دیتا ہے

تحقیق بتاتی ہے کہ آپ اپنی اچھی  IQکی بنیاد پر نوکری ضرور حاصل کرسکتے ہیں، تاہم اگر آپ کی EQ بُری ہے تو یہ بات آپ کو نوکری سے برخاست کرواسکتی ہے۔

زندگی کی کامیابی میں  IQصرف 20 فی صد کردار ادا کرتی ہے جبکہ  EQیا جذباتی ذہانت آپ کی کامیابی کی بلندی کا تعین کرنے میں زیادہ بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی شعبہ جات بشمول کاروباری دنیا میں، جذباتی ذہانت کا گہرا اثر ہوتا ہے۔

جن ملازمین کا EQ زیادہ ہوتا ہے، ان میں لیڈرشپ پوزیشنز پر پہنچنے کی زیادہ صلاحیتیں پائی جاتی ہیں۔ مثلاً، ایک انشورنس کمپنی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سیلز کی کامیابی میں  EQاہم کردار ادا کرتا ہے۔

سیلز کے وہ افراد جن کے  EQلیول میں ہم احساسی، پہل کرنے اور خود اعتمادی کی خصوصیات پائی جاتی ہیں، وہ ان دوسرے افراد کے مقابلے میں زیادہ سیلز کرتےہیں، جن میں یہ صلاحیتیں کم پائی جاتی ہیں۔

دنیا بھر میں ادارے اب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ  EQکی بہتر صلاحیتیں، ملازمین کو کام کی جگہ کی صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنے اور ساتھی ملازمین کے ساتھ بہتر اشتراکی ماحول میں کام کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ادارے اب ملازمین کی خدمات حاصل کرتے وقت ان کی EQ صلاحیتوں کو بھی جانچتے ہیں اور یہاں تک کہ ان میں  EQ صلاحیتیں بڑھانے کے لیے تربیت بھی فراہم کرتے ہیں۔

جلد نتیجہ حاصل کرنے کی خواہش:

زیادہ تر لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ انھیں اپنی کوششوں کے نتیجے میں جلد از جلد نتیجہ حاصل ہوجائے اور انھیں اس کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑے۔

وہ لوگ جو آج قیمت ادا کرکے اس پر انعام  (Return)کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں، زندگی میں ایسے لوگوں کی کامیابی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اپنی محنت کا پھل محفوظ کرکے رکھنےکی صلاحیت، آج کی شدید مسابقتی دنیا میں آپ کی کامیابی کی وسعت کا تعین کرتی ہے۔

بدقسمتی سے، دنیا بھر کے لوگ اپنی کوششوں کا فوری پھل کھانے کے عادی ہوتے ہیں۔ یہ بات ہمارے کھانے پینے، کریڈٹ کارڈ شاپنگ، ورزش کرنے میں بے قاعدگی اور اپنی ذات کو بہتر بنانے پر وقت اور پیسہ خرچ کرنے کے بجائے بے کار تفریح کو ترجیح دینے جیسی عادتوں سے عیاں ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ بلند  EQکے حامل افراد کو جلد نتیجہ حاصل کرنے کی خواہش پر بہتر کنٹرول ہوتا ہے۔

تعلقات بنانا اور برقرار رکھنا

تحقیق بتاتی ہے کہ ہماری جذباتی ذہانت، دیگر لوگوں کے ساتھ ہمارے تعلقات پر براہِ راست اثرانداز ہوتی ہے۔ تمام انسانوں کو دیگر انسانوں کے جذبات اور احساسات سمجھنے کی ضرورت ہے۔
·      ان میں یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ وہ سمجھ پائیں کہ مخصوص جذبات اور محسوسات کہاں سے آرہے ہیں؟
·      وجوہات کیا ہیں اور ان کا مناسب اظہار کس طرح کیا جائے؟
·      کوئی بھی شخص دیگر لوگوں کے ساتھ اس وقت تک مضبوط اور صحت مندانہ تعلقات قائم اور برقرار نہیں رکھ سکتا جب تک وہ:
1)   اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
2)   تعمیری انداز میں اپنے جذبات کا اظہار نہ کرسکے۔
3)   دیگر لوگوں کے جذبات کو نہ سمجھ سکے۔

جذباتی صحت کے جسمانی صحت پر اثرات

جذبات صحت کا جسمانی صحت سے براہِ راست تعلق ہے۔ زندگی میں کئی مواقع پر ہر انسان کو اسٹریس (دباؤ) کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم دباؤ اس لیے محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہم جذباتی طور پر خوش نہیں ہوتے۔

کم  EQجرائم اور غیراخلاقی رویوں کا باعث

تحقیق بتاتی ہے کہ:
·      کم EQ کے حامل افراد جرائم اور غیراخلاقی رویوں کی طرف راغب ہوسکتے ہیں۔
·      وہ بچے جن میں ایموشنل اِسکلز کی کمی ہوتی ہے، وہ بچپن سے ہی الگ تھلگ رہتے ہیں، ایسے بچے ردِ عمل کی صورتحال میں جواز کے بجائے مُکے سے بات کرتے ہیں۔
·      ایسے بچوں میں توجہ مرتکز کرنے میں مشکل اور مایوسی پائی جاتی ہے اور وہ تعلیم میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

ایموشنل انٹیلی جنس کی زندگی میں اس قدر اہمیت کے بعد، اب سوال یہ اُٹھتا ہے کہ کیا ایموشنل انٹیلیجنس سیکھنے اور شخصیت میں اسے پروان چڑھایا جاسکتا ہے؟

جواب ’ہاں‘ ہے۔ ’اَرلی چائلڈ ایجوکیشن‘ کے جدید پروگرامز میں بچوں میں  EQکو پروان چڑھانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔


Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت