Posts

Showing posts with the label Science &Technology

کمپیوٹر میں کسی کی جاسوسی کا سافٹ وئیر (Keylogger)

Image
    کمپیوٹر میں کسی کی جاسوسی کا سافٹ وئیر ( Keylogger )   کیا آپ کو معلوم ہے؟ کمپیوٹر میں کسی کی جاسوسی کے لیے ایک سافٹ وئیر جسے کی لوگر ( Keylogger ) کہتے ہیں، اسے کسی کمپیوٹر میں انسٹال کر کے اس کی جاسوسی کی جاتی ہے کہ صارف نے اس کمپیوٹر میں کیا کیا لکھا۔ ہم اپنے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کے کی بورڈ میں جو بھی بٹن دباتے ہیں وہ سب ریکارڈ ہو رہا ہوتا ہے۔ اور وہ تمام ریکارڈ ایک متعینہ وقت پر سیٹ کیے ہوئے ای میل آئی ڈی پر چلا جاتا ہے اور جاسوسی کرنے والا۔ ای میل میں آئے اس پیغام کے ذریعہ یہ دیکھ لیتا ہے کہ اس کمپیوٹر میں کب اور کیا ٹائپ کیا گیا ہے۔ اس قسم کے سافٹ وئیر کا استعمال ہیکر لوگ کریڈٹ کارڈ کی جانکاری کو چرانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اسے کسی سائبر کیفے میں جا کر انسٹال کر دیتے ہیں، چونکہ سائبر کیفے میں مختلف قسم کے افراد آتے رہتے ہیں۔ اگر ان میں کسی شخص نے آن لائن رقم کی منتقلی کی یا کوئی خریداری بذریعہ کارڈ یا آن لائن پیمنٹ کیا تو اس سافٹ وئیر میں وہ سب ریکارڈ ہو سکتا ہے۔ اس لیے کبھی بھی کسی سائبر کیفے میں اپنے اکاؤنٹ کی تفصیل درج  نہ    کریں، معلوم نہیں کہ اس

’یورو 4‘ ٹیکنالوجی کیا ہے؟

Image
’یورو 4‘ ٹیکنالوجی کیا  ہے ؟ ·       یورو 4 ٹیکنالوجی (جنوری 2005) ·       یورو 5 ٹیکنالوجی (ستمبر 2009) ·       پاکستان میں یورو 2 ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے۔ ·       یورپ’ہائیبرڈ ٹیکنالوجی‘ کا استعمال کر رہا ہے اور 2030 تک الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل ہو جائے گا۔ ’ یورو 4 ‘ ٹیکنالوجی کا ایندھن 100 فیصد جل جاتا ہے اور زہریلے مادے کم مقدار میں خارج ہوتے ہیں۔ پاکستان میں گاڑیوں میں جو پیٹرول استعمال کیا جا رہا ہے وہ ’یورو 2 ‘ ٹیکنالوجی کا ہے۔ جن گاڑیوں میں یورو فور ٹیکنالوجی کا ایندھن استعمال ہوتا ہے ان سے کاربن ڈائی آکسائیڈ، کاربن مونو آکسائیڈ اور سلفر کی کم مقدار فضا میں خارج ہوتی ہے۔ پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش میں پبلک ٹرانسپورٹ کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے جس کی بڑی وجہ گاڑیوں میں استعمال ہونے والا تیل ہے۔ یورپ کے علاوہ ایشیا کے کئی ممالک میں بھی اس ٹیکنالوجی کا استعمال ہو رہا ہے جن میں جاپان، چین اور سنگاپور جیسے ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں۔ اب یورپ اس سے بھی اگلی ٹیکنالوجی ’ہائیبرڈ ٹیکنالوجی‘ کا استعمال کر رہا ہے اور

ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ ۔ ڈنمارک

Image
ڈنمارک 2030 تک ملکی ضروریات کی 50 فیصد بجلی ہوا سے پیدا کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ ڈینش ماہرین کا کہنا ہے کہ: ·       ہوا بھی توانائی حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ ·       دنیا بھر میں توانائی حاصل کرنے کے لیے ہوا کو استعمال میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ بجلی پیدا کرنے کا نسبتاً آسان، سستا اور آلودگی سے پاک ذریعہ ہے۔ ونڈ پاور انڈسٹری ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے کیملا ہال بیچ کا کہنا ہے کہ: سولر سسٹم کے ذریعے تو صرف سورج کی روشنی میں ہی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ونڈ پاور سسٹم کے ذریعے 24 گھنٹے بجلی حاصل کی جا سکتی ہے۔

نیویارک کی " CTRL-labs " دماغ پڑھنے والی کمپنی نے فیس بک کو خریدا ہے۔

Image
  فیس بُک کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق فیس بُک کو نیو یارک کی  " CTRL-labs " کمپنی نے خرید لیا ہے ۔  فیس بُک کے AR/VR نائب سربراہ اینڈریو بوس ورتھ نے کہا ہے کہ: ·        " CTRL-labs " کمپنی انسانی  ذہن کے ذریعے کمپیوٹر کو کنٹرول کرنے کے اہل سسٹمز  کی تشکیل  کے شعبے میں کام کرتی ہے۔ ·        " CTRL-labs " کی ٹیکنالوجی کے ساتھ انسان صرف ایک کلائی بند پہن کر اپنے کمپیوٹر کو استعمال کر سکیں گے۔ ·        اس سسٹم کے کام کا طریقہ کچھ اس طرح ہے کہ کمپیوٹر کے بٹن دبانے کے لئے   نیورون ہمارے   ہاتھوں کے پٹھوں کو الیکٹرانک سگنل بھیجتے ہیں۔ کلائی بند ان سگنلز کو پڑھے گی اور کمپیوٹر کی زبان میں تبدیل کرے گی۔ اس طرح ڈیجیٹل   زندگی میں آپ کے عمل دخل میں اضافہ ہو جائے گا۔ " CTRL-labs " کمپنی کو 2015 میں کولمبیا یونیورسٹی کے نیورولوجی ڈپارٹمنٹ سے ڈاکٹریٹ کرنے والے دو انٹرپرینروں تھامس رئیرڈن اور پیٹرک کیفوش نے قائم کیا تھا۔

تمام نئی کاروں میں بلیک باکس لگایا جائے گا جو آپ کی نگرانی کرے گا۔

Image
  نگرانی زندگی کی ایک حقیقت ہے۔ جس طرح سے ·       ڈیوٹی پر آپ کا باس آپ کی کارکردگی کی نگرانی کر رہا ہے۔ ·       سپر مارکیٹ آپ کی شاپنگ پر ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں ۔ ·       چہرہ پہچاننے والے کیمرے آپ جہاں چلتے ہیں اس کا سراغ لگا رہے ہیں۔ اسی طرح سے اب کاروں میں بھی مانیٹرنگ ڈیوائسز لگائے جائیں گے۔ جی ہاں! اب یہ گاڑیاں آپ کی نگرانی کریں گی۔ تمام نئی کاروں میں بلیک باکس لگایا جائے گا جو آپ کی نگرانی کرے گا۔ جو آپ کی ·       رفتار کو ریکارڈ کرنے کے لئے استعمال ہوگا۔ ·       روڈ ایکسیڈنٹ سے پہلے ، اس کے دوران اور بعد میں آپ کی رفتار ریکارڈ کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ ·       غنودگی کی نگرانی کرنے والے کیمرے۔ یہ نئے مانیٹرنگ ڈیوائسز جو جدید تکنیکی پیشرفت کی عکاسی کرتے ہیں ، زندگیوں کی حفاظت اور مدد میں مددگار ثابت ہوں گے۔ اپنی روڈ محفوظ بنانے کیلئے ہمیں اپنی کوششوں میں کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہئے۔

وڄ، باهه ۽ بجلي - محمد عثمان ڏيپلائي

Image
وڄ ۽ باهه اوائلي دؤر ۾ ائين ٿيو، جو مينهن وسڻ کان پوءِ اوچتو بجلي (کنوڻ، وڄ يا برق) ڪِري ۽ ڪجهه وڻ سڙي ويا، پهرين ته ماڻهن کي ڏاڍو ڊپ لڳو، پر آهستي آهستي اُنهن کي باهه جا فائدا ڏسڻ ۾ آيا. پر ڏکيائي اهائي هئي ته باهه هر وقت هٿ ۾ ڪانه هوندي هئي. اُن لاءِ ”بجلي ڪِرڻ“ جي واٽ نهارڻي پوندي هئي، ۽ پوءِ ماڻهو اُن جي باهه کي وسامڻ ڪونه ڏيندا هئا ۽ لاڳيتو ٻريل رکندا هئا . هڪ ڏينهن ڪنهن ماڻهوءَ اوچتو هڪ ڪاٺيءَ کي ٻيءَ ڪاٺيءَ سان رهڙجندي ڏٺو يا پاڻ رهڙيو، پوءِ اِهو ڏسي، حيران ٿي ويو ته اُن مان چڻنگون پيون نڪرن! هُن وري به ائين ڪري ڏٺو يا ائين ڪيو ۽ کيس اِها خبر پئجي ويئي ته ’باهه‘ کي ’بجلي ڪِرڻ‘ کان سواءِ حاصل ڪري سگهجي ٿو. پوءِ ماڻهن پٿر کي پٿر سان گسائي به باهه ٻاري، ۽ پوءِ اِن اٽڪل ۾ سڌارو آندو ويو، ۽ هاڻ ائين آهي جو اسين 2 روپيه ۾ چاليهه ڀيرا باهه ٻاري سگهون ٿا. (ماچيس ذريعي)! هاڻي ائين ٿا سمجهون ته ’باهه‘ اسان جي هڪ ڏاڍي سستي ۽ سُٺي نوڪرياڻي آهي ۽ سواءِ ڪنهن تڪليف جي گهڻين ڳالهين ۾ اسان کي ڪم اچي ٿي . باهه مان اسان کي ٻاڦ ملي ٿي، جنهن سان انجڻ هلي ٿي ۽ جنهن وسيلي اسان کي خ

پاکستان میں 5 - جی کا کامیاب تجربہ

Image
·       پاکستان فائیو جی سروس کا تجربہ کرنے والا خطے کا پہلا ملک بن گیا۔ ·       فائیو جی ہوم روٹر کی رفتار فور گیگا بائٹس فی سیکنڈ ہے۔ ·       فائیو جی سے 50 جی بی کی فائل 2 منٹ میں ڈاون لوڈ ہو سکتی ہے۔ ·       فائیو جی نیٹ ورک موجودہ موبائل انٹرنیٹ کنکشن سے 100 گنا   اور موجودہ براڈ بینڈ کنکشن سے دس گنا تیز ہوگا۔ ایک چینی ٹیلی کام کمپنی نے پاکستان میں فائیو جی کا کامیاب تجربہ کیا جس کے بعد پاکستان 5 جی کا تجربہ کرنے والے چند ممالک میں شامل ہوگیا ہے ۔   حکام کے مطابق پاکستان میں جلد ہی 5 جی سروس کا آغاز کر دیا جائے گا۔

جہاز سے تیز چلنے والی ٹرین (اڑنے والی ٹرین)

Image
چین نے طیاروں کی رفتار سے بھی تیز چلنے والی ٹرین چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی جانب سے مختلف شہروں میں جہاز سے تیز چلنے والی ٹرین بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق : ·                               تیز رفتار ٹرین بنانے کا مقصد ٹریفک کو اپ ڈیٹ کرنا ہے جس کے ذریعے دور دراز شہروں کے راستوں کو منٹوں میں طے کیا جاسکے گا۔ ·                               نئی تیز ترین ٹرینوں کی رفتار 600 سے 800 سے کلو میٹر فی گھنٹہ کے لگ بھگ رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ ·                               تیز ترین ٹرین بنانے کا فیصلہ گزشتہ ہفتے چین کے سچوان صوبے میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران کیا گیا اور جہاز سے تیز چلنے والی ٹرین بنانے کی منظوری دی گئی۔ ·                               چین کے ویسٹرن شہروں چینگدو اور چانگنگ کے درمیان یہ ٹرین چلائی جائے گی جس کی آبادی 50 ملین کے لگ بھگ ہے۔ ·                               چینی انجینئرز کا کہنا ہے کہ ٹرین 2020 میں مکمل کرلی جائے گی اور اس کا پہلا تجربہ 2021 میں کیا جائے گا۔ ·       

مریخ پر کھجور کے درخت اگانے کا تجربہ

Image
مریخ پر کھجور کے درخت اگانے کا تجربہ اخبار الامارات الیوم کے مطابق اماراتی ایجنسی برائے فضائی علوم نے کھجور کی گٹھلیاں انٹرنیشنل سپیس سٹیشن روانہ کی ہیں۔ یہ سائنسی تجربہ فضائی علوم کے ماہرین اور امارات یونیورسٹی کے تحت غذائی اور زراعت کالج کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ اماراتی ماہرین نے بتایا کہ   کھجور کی گٹھلیاں امریکی ریاست فلوریڈا سے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن روانہ کیے جانے والے راکٹ سے بھیجی جائیں گی۔ یہ راکٹ   فضائی سٹیشن کو خوراک پہنچانے جا رہا ہے۔   ماہرین نے کہا ہے کہ کھجور کی گٹھلیوں کو سپیس سٹیشن کی لیباریٹری میں جائرے کیلئے رکھا جائے گا تاکہ اندازہ لگایا جاسکے کہ کشش ثقل   کی عدم موجودگی گٹھلیوں پر کیا اثر کر رہی ہے۔ تجرباتی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ان گٹھلیوں کو دوبارہ زمین کی طرف روانہ کیا جائے گا تاکہ انہیں اسی طرح کے ماحول میں اگایا جائے۔ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوگیا تو اس سے مریخ میں کھجور کے درخت اگانے میں مدد ملے گی۔ اماراتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہے۔ ’ہم نے کھجور کے درخت کو اس لیے منتخب کیا کہ یہ جدید امارات کے بانی شیخ

خلائی مشن ’چندریان 2‘

Image
فرانسیسی خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق چندریان ٹو مقامی وقت کے مطابق دو بجکر 43 منٹ پر  خلائی مشن انڈیا کے جنوبی ریاست آندرا پردیش کے سری کاری کوٹا جزیرے پر قائم ستیش دھاون سپیس سینٹر سے  اپنے مشن پر روانہ ہو گیا۔ انڈیا کے خلائی ادارے اسرو  نے  امید ظاہر کی ہے کہ 15 کروڑ ڈالر کے خرچ والا یہ مشن پہلا ایسا مشن ہے جو چاند کے جنوبی قطب پر اترے گا۔  اگر چندریان ٹو چاند کی جنوبی قطب پر کامیابی سے لینڈ کیا تو انڈیا چاند پر مشن بھیجنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔ انڈیا نے چندریان 2 کی تیاری پر 140ملین ڈالر خرچ کیے اور اس مشن کو سب سے سستا قرار دیا جا رہا ہے۔ اگر تقابلی جائزہ لیا جائے تو امریکہ کے 1960 اور 70 میں اپولو مشن پر 25 ارب ڈالر کی لاگت آئی۔ چین نے گذشتہ جنوری میں خلائی مشن چاند پر بھجوایا تھا اور 2017 میں اپنے تمام خلائی پروگراموں پر 8.40 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔ روس نے 1996 میں چاند پر راکٹ بھجوانے پر 20 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔ انڈیا نے  دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے کم لاگت کا خلائی مشن تیار کیا ہے۔ چندریان 2 کے ڈیزائن اور تیاری کا تمام عمل انڈیا میں

فیس بک نئی ڈیجیٹل " لبرا " کرنسی متعارف کروائے گا۔

Image
فیس بک نے ایک نئی عالمی ڈیجیٹل کرنسی " لبرا " متعارف کرا دی ہے۔   فیس بک کے منیجر ڈیوڈ مارکوس کے مطابق: ·       " لبرا "نامی اس ڈیجیٹل کرنسی کی بنیاد بھی کرپٹو کرنسی بِٹ کوئن کی طرح چینی ٹیکنالوجی پر ہی رکھی گئی ہے تاہم، ·       اس ڈیجیٹل کرنسی میں قدر کا اتار چڑھاؤ نہیں ہو گا۔ ·       لبرا میں ہونے والے لین دین کے معاملات سے فیس بک کا کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ ·       عام صارفین اگلے   سال   سے لبرا خرید سکیں گے۔ ·       لبرا کو مختلف کرنسیوں کے مابین ہونے والی منتقلی کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔