Posts

Showing posts from February, 2020

بھنبھور - دیبل بندر

Image
بھنبھور (دیبل بندر) ·       بھنبھور شہر دیبل بندر کے نام سے آباد تھا۔ ·       بھنبھور سندھ کے شہر کراچی سے 60 کلومیٹر دور واقع ہے۔ ·       بھنبھور شہر 1 صدی سے 13 صدی تک اپنے عروج پر رہا۔ ·       محمد بن قاسم نے بھنبھور شہر کو سب سے پہلے فتح کیا۔ ·       بھنبھور کو برصغیر کا باب الاسلام بھی کہا جاتا ہے۔ ·       بھنبھور شہر میں ملنے والی جامع مسجد کے آثار جسے جنوب مشرقی ایشیا کی پہلی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ·       بھنبھور شہر ملکی وغیر ملکی ماہرین آثارِ قدیمہ کی توجہ کامرکز بنا ہوا ہے۔ ·       سسی کے شہر بھنبھور کی ایک شناخت رومانوی داستان سسی پنہوں بھی ہے۔ ·       بھنبھور شہر کی آرکیالاجیکل سائٹ کی ابتدائی کھدائی کا کام 1928ع میں رمیش چندرا مجمدار نے شروع کروایا۔ ·       1951ع میں بھنبھور شہر کی دوبارہ کھدائی کی گئی۔ ·       پاک اٹالین اور فرینچ جوانٹ آرکیولوجیکل مشن نے مشترکہ طور پر اس سائٹ کی پھر سےکھدائی کا کام اپنے ذمے لیا جو 2015 تک جاری رہا۔ ·       2017 سے اب تک اٹالین آرکیولاجیکل مشن اور محکمہ ثقافت و نودرات سندھ مشترکہ طور پر

دیوار سندھ رنی کوٹ (منی دیوار چین)

Image
دیوار سندھ   رنی کوٹ  (منی دیوار چین) ·        ماہرین آثار اس کے معماروں کا کھوج لگانے اور اس کے سن تعمیر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں اب تک ناکام ثابت ہوئےہیں۔ ·        تاریخ کے صفحات میں اس قلعے کا نام رانی کا کوٹ ، موہن کوٹ اور رنی کوٹ کے نام سے تذکرہ ملتا ہے ۔ ·        سندھ کے اس عظیم شاہ کار کو وہ مقام نہیں مل پایا جو دیوار چین سمیت دنیا کے دیگر آثار کے حصے میں آیا ہے۔ ·        رنی کوٹ قلعے کے سامنے دریائے رانی واقع ہے۔ ·        قلعہ کے اندر داخل ہوتے ہی بالکل سامنے اسٹوپا نما برج ہے۔ ·        اسٹوپا نما برج سے آگے دائیں جانب ایک مسجد کے آثار ہیں، جس سے یہاں مسلمانوں کی آمد کا سراغ ملتا ہے۔ مسجد کے مینار اور گنبد کے کچھ حصے شہید ہوچکے ہیں۔ ·        30 فٹ اونچی فصیل کے ساتھ سیکیورٹی گارڈز کے گشت کیلئے 6 فٹ چوڑی گزرگاہ ہے۔ ·        سیکیورٹی گارڈز کیلئے بیضوی شکل کے کمرے ہیں جن کے سامنے سے گزر کر دوسرے دروازے سے کھلا حصہ آتا ہے۔ اس حصے میں ساسانی قوم کے محلات کی طرز پر کمرہ بنا ہوا ہے ۔ ·        کلہوڑہ، تالپوروں اور انگریزوں نے اپنے اپنے دور

میں بھی آپ کی طرح بننا چاہتا ہوں، میں کہاں سے شروع کروں؟

Image
عبدالستار ایدھی کا ایک واقعہ کسی پولیس افسر نے عبدالستار ایدھی صاحب سے کہا تھا کہ: میں بھی آپ کی طرح ویلفیئر کا کام کرنا چاہتا ہوں، میں کہاں سے شروع کروں؟ ایدھی صاحب نے پولیس افسر سے کہا: ·        آپ کو کسی جگہ جا کر ویلفیئر شروع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ·        آپ ابھی سے اپنے دفتر کو ایدھی ہوم سمجھ لیں۔ ·         آپ ابھی سے  اپنی کرسی کو ایدھی سینٹر سمجھ لیں۔ ·         آپ ابھی سے  اپنے قلم کو ایدھی ایمبولینس سمجھ لیں۔ ·        آپ  ابھی سے  اپنے عہدے کو ویلفیئر سمجھ لیں۔ ·        آپ  ابھی سے  اپنے ہرملاقاتی کو ایدھی سینٹر کا ضرورت مند بنا لیں۔ آپ مجھ سے بہت آگے نکل جائیں گے۔ Share on  Whatsapp

کنفیوژن مت پھیلاؤ

Image
کنفیوژن مت پھیلاؤ ·        انسان نہ ڈوبتا ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ تیرتا ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ جیتا ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ مرتا ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ فارغ ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ کچھ کرتا ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ مایوس ہو ۔۔۔۔ ·        انسان کو نہ کوئی امید ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ زمین پہ ہو ۔۔۔۔ ·        انسان نہ آسمان پہ ہو ۔۔۔۔ یہی کچھ ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔ مجھے اِس کنارے پہ مار دو یا مجھے اُس کنارے پہ موت کے گھاٹ اتار دو یا مجھے درمیان میں بیچ منجدھار غرق ہونے دو لیکن سسکا سسکا اور ترسا ترسا کے نہ مارو کہ مجھے ہر ٹارچر قبول ہے سوائے زندگی اور موت کے درمیان ’’سسپنس‘‘ والے ٹارچر کے۔ Share on Whatsapp