اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا ہنر- کمیونیکیشن اسکلز



اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا ہنر
(کمیونیکیشن اسکلز)
وارن بفیٹ    Warren Buffett

اسکاٹ ماٹز  Scott Matz Indiana University

-----

وارن بفیٹ

Warren Buffett
وارن بفیٹ کہتے ہیں:

·      خود پر سرمایہ کاری کریں۔ اپنی موجودہ حیثیت میں 50 فیصد اضافہ کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنی کمیونیکیشن اسکلز (اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا ہنر) کو بہتر بنائیں۔
·      کمیونیکیشن اسکلز لکھنے اور بولنے، دونوں طرح کی صلاحیتوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔
·      آپ کا دماغ صلاحیتوں کا پاور ہاؤس ہوسکتا ہے لیکن ایسی صلاحیتوں کا کیا فائدہ، جس کا کسی کو علم ہی نہ ہو۔
·      آپ کو اپنی صلاحیتیں دوسروں تک پہنچانے اور انھیں بتانے کا ہنر آنا چاہیے‘۔
·      وارن بفیٹ کہتے ہیں کہ ’جس وقت اسکول اور کالج میں تھا، میں لوگوں کے سامنے بات کرنے سے گھبراتا تھا اور بات نہیں کرپاتا تھا‘۔
·      وارن بفیٹ کہتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں کبھی بھی ایسے ’کارپوریٹ لیڈر‘ سے نہیں ملے، جس نے اپنے منصب پر رہتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو، کامیابی کی سیڑھیاں تیزی سے چڑھی ہوں مگر اس میں بہترین ’کمیونی کیشن اسکلز‘ نہ ہوں۔


توپھر آپ تیزی سے ترقی کرنے والے ایسے’کارپوریٹ لیڈرز‘ کی قطار میں کس طرح شامل ہوسکتے ہیں؟


اسکاٹ ماٹز

Scott Matz Indiana University
انڈیانا یونیورسٹی کے پروفیسر اور عالمی شہرت یافتہ اسپیکر اسکاٹ ماٹز کی کتاب کا نام  Make It Matterہے۔

اسکاٹ ماٹز نے یہ کتاب Make It Matter لکھنے کے لیے کارپوریٹ دنیا کے ایک ہزار ایگزیکٹوز سے سروے کیا۔

سروے میں ایگزیکٹوز نے اپنی بات یا اپنا پیغام پہنچانے میں صراحت  (Clarity) اور اختصار  (Conciseness)کے نہ ہونے کو اپنا ’نمبروَن‘ مسئلہ قرار دیا۔

اپنی بات میں صراحت اور اختصار پیدا کرنے کے لیے اسکاٹ ماٹز SHARP نظریہ پیش کرتے ہیں:

اسکاٹ ماٹز کہتے ہیں:

·      کسی بھی بات کا آغاز بولنے سے نہیں بلکہ سوچنے سے کریں۔ I think out loud  والی سوچ، صراحت اور اختصار کی ’نمبر ایک دشمن‘ ہے۔
·      جس طرح آپ بے مقصد گھر سے باہر نہیں رہتے، اسی طرح اپنی بات پہنچانے میں بھی اِدھر اُدھر کی بے مقصد باتوں سے دور رہیں، اپنے آئیڈیا کو منتقل کریں۔ ورنہ آپ کی بات کو سننے اور سمجھنے والے جلد یہ سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ آپ دراصل کہنا کیا چاہتے ہیں۔
·      اضافی باتوں سے ہر ممکن حد تک احتراز کریں۔ ضرورت سے زیادہ وضاحت نہ دیں۔ پس منظر یا پیش منظر اتنا ہی بیان کریں، جتنا ضروری ہو۔
·      آپ کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ آپ کس سے مخاطب ہیں۔ اپنی بات پہنچانے کے انداز کو اسی کے مطابق ڈیزائن کریں۔
·      کسی بھی پیغام میں ’صراحت‘ اور ’بے مقصد باتیں‘ ایک دوسرے کے ایسے دشمن ہیں جیسے سانپ اور نیولا۔ اپنی بات بھرپور تیاری کے ساتھ پہنچائیں۔
·      ہم بہت سی باتیں اپنی جسمانی حرکات و سکنات کے ذریعے کرتے ہیں۔ یہ انتہائی اہم ہے کہ آپ کو جسمانی حرکات و سکنات کے ذریعے اپنا پیغام پہنچانے کا ہنر آنا چاہیے۔ آپ اس کی پریکٹس کرسکتے ہیں۔
·      اپنی بات کرتے وقت ضروری جسمانی حرکات و سکنات کو دماغ میں رکھیں اور غیردانستہ عادات (حرکات و سکنات) کو دماغ میں نہ گلنے دیں، جسے وہ  FESTERنظریہ کہتے ہیں۔
·      اپنے چہرے کے تاثرات کو اپنی باتوں کے مطابق رکھیں۔
·      آنکھوں کے رابطے کو ایک باضابطہ تسلسل کے تحت برقرار رکھیں، تاہم ڈراؤنا چہرہ مت بنائیں۔
·      اپنے اور دوسروں کے مابین مناسب فاصلے کو برقرار رکھیں۔
·      کچھ جسمانی حرکات جیسے اپنی مٹھی کو سامنے موجود چیز کی سطح پر مارنے اور انگلیاں ہلانے کا استعمال سوچ سمجھ کر کریں۔
·      یہ ضروری ہے کہ اس وقت آپ کا جسمانی انداز (Posture) آپ کی دماغی کیفیت کی درست ترجمانی کررہا ہو۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت