گردے کے امراض پر ایک نظر



ایک اندازے کے مطابق:

·      ہر دسواں مریض گردے کا مریض ہے۔
·      ہر سال 20 ہزار لوگوں کے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔
·      حیرانی کی بات ہے کہ ان کی اکثریت اپنے اس مرض سے لاعلم ہے۔
·      گردے خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ ذیابیطس (Diabetes) ہے۔
·      گردے خراب ہونے کی دوسری بڑی وجہ بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر (Hypertension) ہے۔

گردے کے امراض سے متعلقہ اعداد و شمار میسر نہیں لہٰذا گردے کی بیماری میں مبتلا ہونے والی آبادی کا تخمینہ لگانا ایک مشکل امر بن چکا ہے۔ تاہم ایک اندازے کے مطابق ہر دسواں مریض گردے کا مریض ہے۔
اگر یہی اعداد و شمار ہم اپنے ملک کی 200 ملین آبادی پر لاگو کریں تو یہاں ہر سال 20 ہزار لوگوں کے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

ذیابیطس جہاں پورے کرہ ارض پر محیط ہے وہیں ملک پاکستان میں گردے خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ایسے مریضوں کی تعداد تقریباً 40 - 50 فیصد ہے۔ اس وقت پاکستان میں ذیابیطس کے نئے مریضوں کی تشخیص 6-7 فیصد ہے جو کہ 2035ء میں 11- 12 فیصد ہو جائے گی۔
المیہ یہ ہے کہ پاکستان دنیا میں ذیابیطس کے لحاظ سے پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ اس طرح بلند فشار خون (Hypertension) گردوں کی ناکاری کی دوسری بڑی وجہ ہے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان کی 26 فیصد آبادی اس مرض میں مبتلا ہے اور حیرانی کی بات ہے کہ ان کی اکثریت اپنے اس مرض سے لاعلم ہے۔
نتیجتاً بروقت علاج نہ کرنے کے سبب گردے کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
گردے ناکارہ ہونے کی ایک بڑی وجہ گردے میں سوزش ہو جانا ہے اس کی کئی وجوہات ہیں خاص کر جلد اور گلے کے انفیکشن کے بعد یا غیر مناسب ادویات کے استعمال سے۔ مزید برآں گردے میں پتھریاں، حمل کی پیچیدگیاں اور وراثتی مسائل گردے ناکارہ کرنے کی دیگر وجوہات ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت