عوام کی مشکلات کب اور کیسے حل ہونگی؟ وزیر اعظم ونسٹن چرچل
عوام کی مشکلات کب اور کیسے حل ہونگی ؟ وزیر اعظم ونسٹن چرچل دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ بُری طرح جنگ ہار رہا تھا اور جرمنی کے جہاز دن دہاڑے لندن اور اس کے مضافات میں جب چاہتے گھس آتے اور جہاں چاہتے بم گرا کر چلے جاتے، آخری دنوں میں قحط سالی کا سامنا قوم کو کرنا پڑ رہا تھا۔ · کھانے پینے کی اشیاء آمد و رفت تبدیل ہونے کی وجہ سے دکانوں سے ختم ہو رہی تھیں۔ · ہر چیز پر راشن بندی ہو رہی تھی، حتیٰ کہ بچوں کا دودھ تک راشن بندی کا شکار تھا۔ · پیٹرول اور گیس کے ذخائر بھی متاثر ہو چکے تھے ۔ ایسے نازک موقع پر لندن کے پڑھے لکھے لوگ اور دانشور، وفد کی شکل میں اس وقت کے وزیر اعظم ونسٹن چرچل سے ملے اور عوام کی مشکلات سے آگاہ کیا اور وزیر اعظم ونسٹن چرچل سے پوچھا کہ: · برطانیہ کا کیا مستقبل ہے ؟ · عوام کی مشکلات کب اور کیسے حل ہونگی ؟ وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے ان کے خیالات سننے کے بعد وفد سے پوچھا کہ: · کیا برطانیہ میں اسکول میں بچے پڑھنے جا رہے ہیں؟ وفد نے جواب دیا بیشک بچے تو اسکول باقاعدگی سے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے پوچھا