میرے پاس تیزاب ہے ۔۔۔




میرے پاس تیزاب ہے ۔۔۔
میری محبت، میری مرضی

جوانی کا ایک قصہ
لڑکی بہت حسین تھی اِس لیے ڈینگے کو لفٹ نہیں کرواتی تھی، ڈینگے نے اُس کی بہت منتیں کی، شادی کے پیغامات بھیجے مگر لڑکی نہیں مانی، کہتی تھی میری مرضی، جس سے چاہوں گی شادی کروں گی۔
ڈینگے سے یہ بات برداشت نہیں ہوئی، بھلا اُس کی غیرت کیسے یہ گوارا کرتی کہ اُس کی محبت کسی اور کی ہو جائے۔
کرنا خدا کا یہ ہوا کہ اُس لڑکی کی بات پکی ہو گئی، ایک دن وہ گھر سے خریداری کی غرض سے نکلی تو ڈینگے نے اُس کا راستہ روک لیا اور اپنی سچی محبت کا واسطہ دیا کہ شادی سے انکار کرکے اُس کے ساتھ بھاگ جائے۔
مگر لڑکی نہ مانی ۔۔۔
ڈینگے کو غصہ آ گیا، اُس کے ہاتھ میں تیزاب کی بوتل تھی، اُس نے بوتل کا ڈھکن کھولا اور لڑکی پر تیزاب الٹ دیا۔۔۔
لڑکی کا سارا چہرہ جھلس گیا۔ اس کے بعد لڑکی کی شادی ختم ہو گئی اور لڑکی اب تک کنواری ہے۔
ڈینگے کہتا ہے کہ:
اگر وہ میری نہیں بن سکی تو کسی اور کی بھی نہیں بنی،
میری محبت میری مرضی۔


Share on WhatsApp



Digital Sindh
Smart People





Comments

Popular posts from this blog

وطن جي حب

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

محنت ۾ عظمت