Posts

مہنگائی کے فائدے

Image
 مہنگائی کے فائدے بندہ 100 بار سوچے گا۔ شادی کرنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ شادی ہال بُک کرنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ گھر خریدنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ دودھ خریدنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ دوائی خریدنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ بچے پیدا کرنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ شاپنگ کرنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ سفر کرنے سے پہلے بندہ 100 بار سوچے گا۔ تمام مہنگائی شادی سے جُڑی ہوئی ہے۔ کنواری رہیں، مہنگائی کو گولی ماریں۔ بچت کریں اور سوچنا چھوڑدیں۔ تمام شادیاں کنواروں کے پہنچ سے دور رکھیں۔ طبیعت زیادہ خراب ہو تو شادی شدہ لوگوں سے رابطہ کریں۔ Benefits of Inflation A person will think 100 times. A man will think 100 times before getting married. A person will think 100 times before booking a wedding hall. A person will think 100 times before buying a house. A person will think 100 times before buying milk. A person will think 100 times before buying medicine. A person will think 100 times before having children. A person will think 100 times before shopping. A per

چوکی بٹھانا کیا ہے؟

Image
  چوکی بٹھانا کیا ہے؟ (لڑکیوں کو دورے پڑنا)   کچھ لڑکیوں کو دورے پڑنا شروع ہو جاتے ہیں چنانچہ وہ گھر والوں اور گھر پر آنے والے مہمانوں پر حملہ آور ہونے لگتی ہیں ۔ گھر یا گھر پر آنے والے مہمانوں پر یہ دورے پڑنے والی لڑکیاں اپنے ناخنوں سے شدید زخمی کر دیتی ہیں۔ پانچ سے دس افراد مل کر دورے پڑنے والی لڑکی کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہیں مگر یہ لڑکی کسی کے قابو میں نہیں آتیں۔ چنانچہ سمجھا جاتا ہے کہ اس لڑکی کو جن چمٹ گیا ہے چنانچہ اس جن کو لڑکی کی روح میں سے نکالنے کےلئے چوکی بٹھائی جاتی ہے۔   چوکی بٹھانے کا طریقہ: چوکی بٹھانے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ: دس بارہ لڑکیاں ڈھولک بجاتی ہیں جس پر آسیب زدہ لڑکی دھمال ڈالتی ہے۔ مگر عموماً یہ عمل رائیگاں جاتا ہے۔ چنانچہ کسی بڑی عمر کی بوڑھی کے کہنے پر: اس لڑکی کی شادی کر دی جاتی ہے جس سے اس لڑکی کو دورے پڑنے بند ہو جاتے ہیں اور جن نکل جاتا ہے۔ تاہم اس عمل کی کامیابی پر: محلے کی کچھ دوسری لڑکیوں کو بھی جن چمٹنے شروع ہو جاتے ہیں اور وہ بھی گھر والوں کو کھانے کو دوڑنے لگتی ہیں !   Digital  Sindh Smart People

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ

Image
  جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ James Webb Telescope   §      ماضی میں کیسے دیکھا جا سکتا ہے؟ §      کیا زمین کے علاوہ بھی کہیں زندگی موجود ہے؟ §      بلیک ہول کیا ہے؟ §      ستارے کیسے بنتے ہیں؟ §      اِس کائنات کا راز کیا ہے؟ §      کیا کبھی یہ معلوم ہو سکے گا کہ ہم کہاں سے آئے اور کہاں جا رہے ہیں؟ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ ( James Webb Telescope ) شاید مستقبل میں اِن سوالات کا جواب تلاش کرسکے۔ حال ہی میں جو تصاویر جیمز ٹیلی اسکوپ نے بھیجی ہیں اُن میں سے ایک تصویر ایسی ہے جو چار کہکشاؤں کے جھرمٹ کی ہے، جو ہم سے تیس کروڑ نوری سال کے فاصلے پر ہیں۔ یہ کہکشاؤں کا واحد گروہ ہے جو اب تک انسان نے دریافت کیا ہے جو یوں آپس میں جڑا ہوا لگتا ہے، دو کہکشائیں ایک دوسرے میں ضم ہوتی نظر آرہی ہیں جبکہ ’وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ‘ یہ چاروں آپس میں ضم ہو جائیں گی۔ اگر اِس واحد تصویر کو بڑا کر کے دیکھا جائے تو پس منظر میں ہمیں لاتعداد چھوٹی بڑی ’روشنیاں‘ نظر آئیں گی، یہ روشنیاں دراصل اُن کہکشاؤں کی ہیں جو اِن چار کہکشاؤں کے علاوہ ہیں اور یوں اِس ایک تصویر میں ہم ہزاروں یا شاید لاکھو

جب تم کسی شہر میں چوروں کو حکمران بنتا دیکھو تو

Image
’’جب تم کسی شہر میں چوروں کو حکمران بنتا دیکھو تو اس کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں یا تو اس ملک کا سسٹم کرپٹ ہے یا پھر وہاں کے عوام بے شعور ہیں...‘‘ لی کوان ̶        س نگا پور Lee Kuan Yew (16 September 1923 – 23 March 2015) Digital  Sindh Smart People

شوئچی یوکوئی Shoichi Yokoi

Image
شوئچی یوکوئی   Shoichi Yokoi   26 سال کی عمر کا شوئچی یوکوئی   (Shoichi Yokoi) پیشے کے لحاظ سے وہ ایک درزی ہوا کرتا تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران اس کے ملک کو اس کی ضروت پڑی تو اس نے اپنے آپ کو پیش کیا اور 1941ء میں شوئچی یوکوئی   (Shoichi Yokoi) جپانی  فوج میں بھرتی ہوا۔ اس وقت دوسری جنگ عظیم اپنے عروج پر تھی اور جپان  کی افواج دنیا کے کئی محازوں پر جنگ میں مصروف تھی، جنگی تربیت کے دوران شوئچی یوکوئی   (Shoichi Yokoi) کو جو سبق سب سے زیادہ پڑھایا گیا تھا اس سبق میں یہ تھا کہ: ·       ایک فوجی کےلئے سب سے زیادہ شرمندگی کا مقام دشمن کے سامنے ہتھیار ڈالنا اور جنگی قیدی بننا ہوتا ہے۔ ·       دشمن کے خوف سے کبھی بھی ہتھیار ڈالنے اور جنگی قیدی بننے سے بچنا ہے چاہے اس کے لئےجان ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ یہ سبق دوران تربیت ہی شوئچی یوکوئی   (Shoichi Yokoi) کے ذہن میں بیٹھ چکا تھا۔ تربیت مکمل ہوتے ہی شوئچی یوکوئی   (Shoichi Yokoi) کو جپان  کے زیر قبضہ علاقے گوام ( Guam ) جزیرے کی حفاظت کے لئے بھیج دیا گیا۔ واضح رہے کہ گوام ( Guam ) اب امریکہ کے زیر قبضہ ہے۔ شوئچی یوکوئی   (Shoichi Y

تم جانتے نہیں میں کون ہوں۔۔۔؟

Image
    ·      تم جانتے نہیں میں کون ہوں ۔۔۔؟ ·      تمہیں بتاؤں میں کون ہوں ۔۔۔؟ ·      میری پہنچ کہاں کہاں تک ہے ۔۔۔؟ ·      میں کیا کیا کرسکتا ہوں ۔۔۔؟ ·      میرا ایک فون تمہیں کہیں سے کہیں پہنچا دے گا ۔۔۔ ·      نوکری پہ رہنا ہے یا نہیں ۔۔۔ ·      تم جانتے نہیں کہ میں کس کی بیوی ہوں تمھارا کیا حشر کر سکتی ہوں ۔۔۔؟ ·      تم جانتے نہیں میں کس کا بیٹا ہوں وہ تمھارا کیا حال کریں گے ۔۔۔؟ ·      میرے بھائی کو تم جانتے نہیں ۔۔۔؟ ·      میرے انکل کون ہے تم کو پتا ہوتا تو اتنی ہمت نہ کرتے ۔۔۔؟   اس طرح کے اکثر جملے تو آپ نے سُنے ہونگے۔   یہ وہ جملے ہیں جو ہمارے ہاں ضرورت پڑنے پہ سامنے والے کو نیچا دکھانے یا رعب جمانے کے لئے کہے جاتے ہیں۔ ·      اور بولنے والا فخر محسوس کرتا ہے۔ ·      اور دیکھنے والے متاثر ہوتے ہیں کہ کتنے طاقتور لوگ ہیں کیسے عام لوگوں کو ڈرا دھمکا کر رکھتے ہیں۔ یہ کلچر ہمارے معاشرے میں اتنا عام ہو چکا ہے کہ اب عام لوگ بھی ان افراد کو بہت آرام سے پہچان لیتے ہیں اور ان کو ناچاہتے ہوئے بھی عزت دیتے ہیں۔ ان با اثر لوگوں کی کالے کالے شیشے وا

مولانا ابو الکلام آزاد نے فرمایا

Image
  مولانا ابو الکلام آزاد نے فرمایا : ’’ایک زمانہ تھا کہ مسلمان نعرہ مارتا تھا تو دشمن بیہوش ہو جاتے تھے۔ پھر ایسا زمانہ آیا کہ   مسلمان خود ہی نعرہ مارتا تھا اور پھر خود ہی بیہوش ہو جاتا تھا‘‘ مولانا ابو الکلام آزاد Digital  Sindh Smart People