جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ
جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ James Webb Telescope § ماضی میں کیسے دیکھا جا سکتا ہے؟ § کیا زمین کے علاوہ بھی کہیں زندگی موجود ہے؟ § بلیک ہول کیا ہے؟ § ستارے کیسے بنتے ہیں؟ § اِس کائنات کا راز کیا ہے؟ § کیا کبھی یہ معلوم ہو سکے گا کہ ہم کہاں سے آئے اور کہاں جا رہے ہیں؟ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ ( James Webb Telescope ) شاید مستقبل میں اِن سوالات کا جواب تلاش کرسکے۔ حال ہی میں جو تصاویر جیمز ٹیلی اسکوپ نے بھیجی ہیں اُن میں سے ایک تصویر ایسی ہے جو چار کہکشاؤں کے جھرمٹ کی ہے، جو ہم سے تیس کروڑ نوری سال کے فاصلے پر ہیں۔ یہ کہکشاؤں کا واحد گروہ ہے جو اب تک انسان نے دریافت کیا ہے جو یوں آپس میں جڑا ہوا لگتا ہے، دو کہکشائیں ایک دوسرے میں ضم ہوتی نظر آرہی ہیں جبکہ ’وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ‘ یہ چاروں آپس میں ضم ہو جائیں گی۔ اگر اِس واحد تصویر کو بڑا کر کے دیکھا جائے تو پس منظر میں ہمیں لاتعداد چھوٹی بڑی ’روشنیاں‘ نظر آئیں گی، یہ روشنیاں دراصل اُن کہکشاؤں کی ہیں جو اِن چار کہکشاؤں کے علاوہ ہیں اور یوں اِس ایک تصویر میں ہم ہزاروں یا شاید لاکھو