Posts

Showing posts from June, 2019

حکومت اب سرکاری اسکول اور کالج نہیں چلا سکتی - جاوید چوہدری

Image
·       حکومت اب سرکاری اسکول اور کالج نہیں چلا سکتی، ہمارا سرکاری سلیبس، سرکاری استاد، اسکولوں کی سرکاری عمارتیں اور سرکاری سوچ پرانی ہو چکی ہے۔ ·       ہمارے سرکاری اسکول روایتی لحاظ سے 1960ء کی دہائی سے آگے نہیں نکل سکے جب کہ  زمانہ بل گیٹس اور سیٹو جابز کے دور میں داخل ہو چکا ہے۔ ·       ہم دنیا بھر سے سالانہ پانچ ارب ڈالر لے لیں تو بھی ہم ملک کے تمام سرکاری اسکولوں کو یہ سہولتیں فراہم نہیں کر سکتے۔ حکومت کو چاہیے کہ: ·       فوری طور پر پرائمری سے یونیورسٹی تک تمام تعلیم پرائیویٹائز کر دے۔ ·       ملک میں پانچ ہزار تعلیمی کمپنیاں بنائی جائیں۔ ·       تعلیمی کمپنیاں ہر محلے میں، ہر گائوں میں یا پھر ہر اس علاقے میں جہاں پانچ سو بچے موجود ہیں وہاں اسکول کھولیں۔ ·       حکومت سرکاری اساتذہ کو پرائیویٹ اسکولوں میں شفٹ کر سکتی ہے جس سے اساتذہ کی نوکریاں بھی بچ جائیں گی۔ ·       حکومت اس فنڈ سے دیہاتی علاقوں میں کام کرنے والے اساتذہ کو مکان بنوا کر دے اور انھیں دو، دو ایکڑ مفت زمین بھی دے یوں استاد خوشی سے شہروں سے دیہات میں چلے جائیں گے۔ ·       یونیورسٹی کو

او لیول بہتر یا میٹرک؟ رابعہ شیخ

Image
دنیا بھر میں کئی نامور سائنسدانوں کی مثال ہمارے سامنے ہے، جنھوں نے دیہات کے اسکولوں سے پڑھا مگر اس کے باوجود اپنے جذبے اور لگن کے باعث کامیاب ہوئے۔ ماہرین میٹرک یا او لیول میں سے کسی کو بھی کامیابی یا ناکامی کی ضمانت قرار نہیں دیتے۔ ان کے مطابق میٹرک یا اولیول کے انتخاب سے قبل، والدین کے لیے جو چیز سمجھنا اہم ہے وہ یہ کہ او لیول کرنے سے بچہ کامیاب نہیں ہوتا اور نہ ہی میٹرک کرنے سے بچہ ناکام رہتا ہے۔

متحدہ عرب امارات United Arab Emirate UAE میں غیر ملکیوں کےلئے 10 سالہ اقامے کی شرائط۔

Image
    ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر راکان الراشدی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ: ·       وہ غیر ملکی جو امارات میں کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کریں یا مختلف شعبوں میں مجموعی سرمایہ کاری کا حجم 10ملین درہم ہو انہیں 10 برس کا اقامہ جاری کیا جائے گا ۔ ·       سرمایہ کاروں کو یہ ظاہر کرنا ہو گا کہ جو سرمایہ وہ امارات میں لگا رہے ہیں وہ انکا ذاتی ہے ۔ ·       کسی سے قرض لیکر اسے ذاتی سرمائے کے طور پر ظاہر کرنےوالوں کو سرمایہ کار تصور نہیں کیا جائے گا ۔ ·       سرمایہ کار کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ جو رقم وہ ظاہر کر رہا ہے اس کی ملکیت ہے ۔ ·       مکمل طور پر سرمایہ کاری پرپراٹی سیکٹر میں نہیں کی جاسکتی کم از کم 60 فیصد پراپرٹی سیکٹر کے علاوہ ہونا لازمی ہے ۔ ·       سرمایہ کار کو جاری اقامہ قابل تجدید ہو گا ۔ ·       6 ماہ کے ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزا (Multiple Exist Re-Entry Visa) حاصل کرنے کا اختیار ہو گا ۔ ·       غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اہل خانہ کو بھی 10 سالہ اقامہ جاری کیاجائے گا ۔ ·       مختلف شعبوں میں نمایاں مقام رکھنے والے افراد کو بھی 10 ب

فیس بک نئی ڈیجیٹل " لبرا " کرنسی متعارف کروائے گا۔

Image
فیس بک نے ایک نئی عالمی ڈیجیٹل کرنسی " لبرا " متعارف کرا دی ہے۔   فیس بک کے منیجر ڈیوڈ مارکوس کے مطابق: ·       " لبرا "نامی اس ڈیجیٹل کرنسی کی بنیاد بھی کرپٹو کرنسی بِٹ کوئن کی طرح چینی ٹیکنالوجی پر ہی رکھی گئی ہے تاہم، ·       اس ڈیجیٹل کرنسی میں قدر کا اتار چڑھاؤ نہیں ہو گا۔ ·       لبرا میں ہونے والے لین دین کے معاملات سے فیس بک کا کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ ·       عام صارفین اگلے   سال   سے لبرا خرید سکیں گے۔ ·       لبرا کو مختلف کرنسیوں کے مابین ہونے والی منتقلی کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

کویت: 20 ہزار غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ

Image
مثال کے طور پر اکاؤنٹینٹ کے لیے لازمی ہے کہ وہ کم ازکم بی کام ہو۔  کویت میں حکام کے مطابق گذشتہ تین برس میں 20 ہزار غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے ہیں۔ کویتی وزیر مملکت برائے اقتصادی امور مریم العقیل نے کویتی اخبار ’الرائی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے مریم العقیل نے کہا کہ: ·       ان غیر ملکیوں کے اقامے منسوخ کیے گئے جن کی تعلیمی قابلیت ان کے پیشوں سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔ ·       قانون محنت کے مطابق کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے پیشے ان کی تعلیمی قابلیت سے مشروط ہیں۔ ·       کارکنوں کے پیشہ ورانہ امتحان کے بعد انہیں اقامے جاری کیے جاتے ہیں۔ ·       مثال کے طور پر اکاؤنٹینٹ کے لیے لازمی ہے کہ وہ کم ازکم بی کام ہو۔ اسی طرح فنی ماہرین اگر اپنی فیلڈ کے مطابق تعلیمی صلاحیت نہیں رکھتے تو انہیں اقامے جاری نہیں کیے جاتے۔ ·       خلاف ورزی کرنےوالوں کے اقامے منسوخ کر کے ریکروٹنگ ایجنسیوں پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ۔ ·       ریکروٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے غیر ہنرمند افراد کو بھیجا گیا ہے۔ کمیٹی نے قانون کے مطابق ان ریکروٹنگ ایجنسیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں اس بات

آٹومیٹڈ ٹیلرمشین (اے ٹی ایم) ATM کا دور ختم۔ کرِپٹو کرنسی کا دور شروع۔ فریال قاضی

Image
اے ٹی ایم (ATM) کا دور ختم۔ کرِپٹو کرنسی کا دور شروع۔ فریال قاضی نصف صدی قبل ہفتے یا اِتوار کے روز بینک سے پیسے نکالنا کسی معجزے سے کم نہ تھا۔ یہ وہ دور تھا جب نہ اے ٹی ایم ہوا کرتے تھے نہ ڈیبٹ کارڈز، اور بینکاری سے لین دین کے تمام معاملات صرف پیر سے جمعے کے دوران ہی نمٹائے جا سکتے تھے۔   1960 کی دہائی میں دنیا کے بڑے بینکوں نے ایک ایسی مشین پر کام کرنا شروع کیا جو بغیر کسی انسانی مدد کے لوگوں کو 24 گھنٹے رقوم فراہم کر سکے۔

سی پیک منصوبوں سے اب تک 75 ہزار پاکستانیوں کو روزگار ملا ہے۔ حکام سی پیک سیکرٹریٹ

Image
چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں سے اب تک75 ہزار پاکستانیوں کو روزگار ملا ہے، اس مقصد کے لئے چھ اقتصادی راہداریاں شروع کی گئی ہیں جن میں سے ایک سی پیک ہے جو پاکستان اور چین کے درمیان ایک اہم قدم ہے۔ سی پیک سیکرٹریٹ کے حکام کے مطابق منصوبہ کے تحت 15 سال کے دوران 2.3 ملین نئی ملازمتیں پید اکرنے میں مدد ملے گی۔ افرادی قوت کی تربیت، فنی و پیشہ وارانہ تعلیم کے لئے پاکستان کو چین سے مدد حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان طبقہ کو ہنرمند بنا کر سی پیک کے تحت پیداہونے والی افرادی قوت کی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کی شرح کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ اسلام آباد ۔ 26 جون (اے پی پی)

آخر یہ طاقت کیا چیز ہے؟

Image
دنیا بھر میں طاقت پر بہت تحقیق کی گئی ہے کہ آخر یہ طاقت کیا چیز ہے؟ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ: 1.   طاقت صرف اختیار کا نام ہے، آپ جتنے با اختیار ہیں اتنے ہی طاقتور۔ 2.   کچھ لوگوں نے طاقت کو دولت سے جوڑا ہے یعنی آپ دولت سے اختیار یا اقتدار خرید کر طاقتور بن سکتے ہیں، جتنے دولتمند اتنے ہی طاقتور۔ 3.   طاقت کی بحث میں شامل بعض لوگ شہرت کو بھی طاقت قرار دیتے ہیں یعنی جتنے مشہور اتنے ہی طاقتور اور بااثر۔ اس بحث میں شامل ایک طبقہ ایسا بھی آیا ہے جس کا کہنا ہے کہ: ·       طاقت بذات خود کوئی چیز نہیں، دراصل یہ محض ایک تاثر ہے۔ جب تک آپ کی طاقت کا تاثر موجود ہے آپ طاقتور ہیں جونہی آپ نے طاقت کا استعمال کیا آپ کی طاقت کو ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور آپ کا تاثر ختم یعنی طاقت ختم۔ ·       آسان لفظوں میں طاقت کی ترکیب میں اختیار، دولت اور شہرت سب شامل ہیں مگر یہ سب ایک مضبوط تاثر کی بیساکھیوں پر کھڑے ہیں۔ اگر تاثر کی بیساکھیاں ہٹا دی جائیں تو طاقت ختم اور طاقتور دھڑام سے نیچے۔ ·       طاقت کے اوپر بیان کیے گئے تین بنیادی اجزاء یعنی اختیار، دولت اور شہرت میں سے کوئ

جہانگیر کوٹھاری کراچی سندھ پاکستان - روبینہ فہیم

Image
کلفٹن پر بنا باغ ابن قاسم صرف ایک پارک ہی نہیں شہر کی 99 سالہ تاریخ کا جھرونکہ ہے۔ عمارت کے بیرونی حصے پر ایک عبارت لکھی ہے ۔ جہانگیر کوٹھاری پریڈ جو یہاں آنے والے ہر فرد کو دور سے ہی دکھائی دے جاتی ہے۔ ·       یہ قطعہ اراضی کراچی کے ایک ممتاز شہری جہانگیر ایچ کوٹھاری کی ملکیت تھا، جنہوں نے اسے تفریح گاہ بنانے کے لئے میونسپلٹی کو عطیہ کرنے کے ساتھ ساتھ تین لاکھ روپے بھی دیئے تھے ۔ ·       عمارت جودھ پور سے لائے گئے پتھر سے تعمیر کی گئی تھی، جسے جودھ پوری پتھرکہاجاتا تھا۔ ·       پتھروں پر کندہ یہ عبارت گواہ ہے کہ اس کا سنگ بنیاد 10 فروری 1919کو بمبئی کے گورنر جارج لائیڈ نے رکھا تھا ۔ ·       ایک سال کی مدت کے بعد سن 1920کو ان کی تعمیر مکمل ہوئی ، جس کی خوش میں یہاں ایک تقریب بھی منعقد ہوئی ۔یہ تقریب لیڈ لائیڈ ممبئی کے گورنر جارج لائیڈ کی اہلیہ کے ہاتھوں انجام پائی۔ عمارت کے بیرونی حصے میں ہی قائم ایک اور عمارت 'ہوا بندر' کے نام سے منسوب ہے ۔ آج یہ عمارت ایک کو نے میں سمٹی نظر آتی ہے، مگر کچھ سال پہلے تک اس کے اریب قریب میدان ہواکرتا تھا اور یہاں پکنک

فلیگ ہاؤس کراچی سندھ پاکستان - روبینہ فہیم

Image
قائداعظم ہاؤس میوزیم دس ہزار 214 گز پر محیط ایک حویلی نما بنگلہ ہے جسے اس وقت کے معروف معمار ایچ سوماک نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے تعمیر کیا تھا۔ ان کی وفات کے بعد معروف صنعت کار رام چند کچھی اور سہراب کٹرک نے بھی کچھ دن یہاں رہائش اختیار کی تھی۔ اس عمارت کو قائد آعظم محمد علی جناح نے 1947میں رہائش کے لیئے سہراب کڑک سے خریدا تھا۔ اسے معمار انگریز فوجی افسر مونکرف ڈیزائن کیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق یہ عمارت 1865میں بنائی گئی۔  بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے 1943 میں اس دیدہ زیب عمارت کو دیکھا تو متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور ایک لاکھ 15 ہزار روپے میں اسے خرید لیا۔  برطانوی فوج سندھ کے کمانڈنگ آفیسر جنرل ڈگلس گریسی ان کے کرائے دار رہے۔

مہتا پیلس کراچی سندھ پاکستان - روبینہ فہیم

Image
سیورتن چندرا مہتہ نے 1927میں یہ محل گرمیاں گزارنے کے لیئے شہر کراچی میں بنوایا تھا، اس عمارت کو اس وقت کے مشہور معمار آغا احمد حسن نے ڈیزائن کیا تھا، اس کے اندر ایک میل لمبی سرنگ ہے جو مندر سے جاکر ملتی ہے، یہ عمارت اپنی پرسرار کہانیوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے، قیام پاکستان کے بعد 1960 میں محترمہ فاطمہ جناح کو یہ رہائیش کے لیے دی گئی، پھر اس کے بعد ان کی ہمشیرہ شیریں جناح یہاں رہیں، ان کے انتقال کے بعد اس کو میوزیم بنادیا گیا ہے۔

میری ویدر کلاک ٹاور کراچی سندھ پاکستان - روبینہ فہیم

Image
سمندری سفر سے واپسی پر جب آپ کراچی کی حدود میں داخل ہوتے تھے تو سب سے پہلے جو عمارت نظر آتی وہ میری ویدر ٹاور تھا۔یہ ٹاور سر ولیم لوکیر میری ویدر کی یاد میں تعمیر کیا گیا، جو کہ 1868سے 1877تک سندھ کے کمشنر رہے تھے۔ ·       میری ویدر ٹاور 1886 میں سر ولیم کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا۔ ·       اس کی بلندی 102فٹ ہے، جب کہ رقبہ 44مربعہ فٹ پر مشتمل ہے، اس کے چاروں جانب گھڑیاں نصب ہیں، جب کہ ا س پر بنا ستارہ ڈیوڈ اسٹا ریا ستارہ داؤدی یہودی مذہب کی علامت ہے۔ کمشنر ولیم میری ویدر کا نام بھی کنندہ ہے۔ ·       اس ٹاور کی بناوٹ میں جودھپوری لال پتھر کا استعمال کیا گیا ہے۔ میری ویدر ٹاور قیام پاکستان سے قبل تعمیر کیا گیا یہ ٹاور آج تک اپنی اسی حالت میں اہم یادگار کے طور پر موجود ہے۔ اسی وجہ سے اس علاقے کو ٹاور کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ٹاور کے علاقے کو تجارتی لحاظ سے بھی مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ اس کے اطراف میں آئی آئی چندریگر روڈ پر کئی تجارتی طرز کی اہم عمارتیں قائم ہیں، جن میں دفاتر اور بینک شامل ہیں۔ جہاں روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں افراد کا یہاں سے گزر ہوتا

ڈینسو ہال کراچی سندھ پاکستان - روبینہ فہیم

Image
·       ایم اے جناح روڈ پر واقع ڈینسو ہال انگریز حکومت کی لائبریری تھی، جسے 1886ء میں تعمیر کیا گیا۔ ·       یہ لائبریری کراچی بندرگاہ میں تعینات افسران کے لیے بنائی گئی تھی۔ ·       افغان جنگ میں مالی معاونت فراہم کرنے پر برطانوی حکومت نے سماجی رہنما ایڈلوجی ڈینسوکو اعزاز سے نوازنے کے لیے یہ عمارت ان کے نام سے منسوب کی۔ ·       اس عمارت کو جیمزا سڑاچن( James Strachan ) نے ڈیزائن کیا تھا جو ریتیلے پتھر سے بنائی گئی ہے۔      

رنی کوٹ قلعہ - اختر حفیظ

Image
آج بھی سندھ میں کئی ایسے قلعے دیکھے جا سکتے ہیں مگر اب دن بدن ان کی حالت خستہ ہوتی جا رہی ہے۔ یہ قلعہ سن کے قریب جامشورو ضلع میں واقع ہے۔ مگر آج بھی اس قلعے کے حوالے سے کئی سوالات موجود ہیں جن کے جوابات درکار ہیں۔ نیرون کوٹ سیہون سے 50 میل کے فاصلے پر ایک کٹھن اور دشوار پہاڑوں کے بیچ میں تعمیر کیا گیا ہے۔ پہلے یہ قلعہ چاکر ہالا والے علاقے میں تھا،  بعد میں اسے سیہون سرکار میں شامل کیا گیا۔ دوسری رائے یہ ہے کہ رنی کوٹ کا قدیم نام موئن کوٹ تھا، جہاں دیوی کی عبادت گاہ تھی اور وہاں  یاتری اور پجاری آتے تھے۔ قدیم زمانے میں قلعے اس لیے تعمیر کیے جاتے تھے کہ حکمران اپنے اقتدار اور اپنے علاقے کی حفاظت کرسکیں۔ رنی کوٹ قلعے کے چار اہم ترین دروازے ہیں۔ جن میں سن یا مشرقی دروازہ آمری یا شمال مشرق دروازہ شاہ پیر دورازہ مغربی یا بالائی دروازہ (موئن گیٹ) رنی کا سندھی میں ایک مطلب یہ بھی ہے کہ پانی کا ایک ایسا بہاؤ جوکہ انسانی ہاتھوں سے نہ بنایا گیا ہو، بلکہ فطری ہو۔ سندھ کی تاریخی کتاب "چچ نامہ" میں نیرون کوٹ کا خاصہ ذکر ملتا ہے جو ایک پہاڑی قلعہ تھا اور جہ

خنجراب سائیکل ریس 2019

Image
Tour de Khunjerab 2019  is much more than a cycling event. سری لنکا کی سائیکلنگ ٹیم دوسری ٹوور ڈی خنجراب سائیکل ریس میں شرکت کےلئے پیر(24 جون 2019) کو پاکستان پہنچے گی

وقت پر فیصلہ نہ کرنا

Image
خود کو ماحول کے مطابق ڈھالنے میں لگے رہنا خود کو حالات کے مطابق ایڈجسٹ کرنا ایک تجربہ ایک مثال ایک پانی سے بھرے برتن میں ایک زندہ مینڈک ڈالیں اور پانی کو گرم کرنا شروع کریں - جیسے ہی پانی کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو گا ، مینڈک بھی اپنی باڈی کا درجہ حرارت پانی کے مطابق ایڈجسٹ کرے گا اور تب تک کرتا رہے گا جب تک پانی کا درجہ حرارت "بوائلنگ پوائنٹ" تک نہیں پہنچ جاتا ۔۔۔۔

Malicious Mind Poetry by Murlidhar Translated by Jam Jamali

Image
MALICIOUS MIND It is not good to relieve your dirty shoes outside the temple and carry your malicious mind, into it. Rather, it is better, to carry clear conscience, in the temple, to earn approval, of Bhagwan. Poetry by:              Murlidhar Translated by:     Jam Jamali

Dedicated To the Magnificent Morning Poetry by Murlidhar Translated by Jam Jamali

Image
DEDICATED TO THE MAGNIFICENT MORNING Dedicated; to the   innocent women, who was humiliated by a chamberlain of her home, to the farmer, who is being exploited daily, by his landlord, to the laborer, whose rights are encroached, by an exploiting industrialist, to the naked children, who, sitting aside avenue, are begging for bread, to the wayfarers who were waylaid, in broad daylight, to the all oppressed people of the world, whose voice, despite having strong strength, goes unheard, to the thought, that would plead for the helpless humanity, and to the magnificent morning that would one day certainly dawn. Poetry by:              Murlidhar Translated by:     Jam Jamali