تائیکوانڈو (Tae Kwon Do) یا مارشل آرٹ (Martial Art)


دفاع بھی، فٹنس بھی!

مارشل آرٹ کی دنیا میں آئیکون مانے جانے والی نامور شخصیت بروس لی  (Bruce Lee) کا کہنا تھا:
’’ مارشل آرٹ بذات خود ایک خودی کا علم ہے۔ آپ مخالف کو سامنے سے کک یا پنچ نہیں مارتے بلکہ اپنی انا، اپنے خوف اور ڈر کو مار گراتے ہیں‘‘۔

بروس لی  (Bruce Lee) 
 ---------

تائیکوانڈو یا مارشل آرٹ آپ کو لڑنا نہیں سکھاتا بلکہ یہ سکھاتا ہے کہ لڑائی روکنی کیسے ہے۔
---------
تائیکوانڈو  (Tae Kwon Do) کورین مارشل آرٹ ہے۔ اس میں مخالف کے سرتک اپنا پیر اٹھا کر، جمپ کرکے، گھوم کر یا تیز رفتاری سے ککس مارنے کی صلاحیت حاصل کی جاتی ہے۔

یہ ایک مسابقتی کھیل کے طور پر 1940ء اور 1950ء کے دوران کورین مارشل آرٹس جیسے کہ کراٹے، چائنیز مارشل آرٹس اور مقامی روایتی کورین مارشل آرٹس کی اقسام جیسے ٹیئکیان (Taekkyon)، سوباک(Subak) اور گوانیپ  (Gwonbeop)کے تجربات کا امتزاج بن کر سامنے آیا ۔

وہ جگہ، ہال یا جمنازیم جہاں تائیکوانڈو کی تربیت دی جاتی ہے، ا سے ڈوجن یا ڈوجنگ کہتے ہیں (جاپانی زبان میں ڈوجو بھی کہا جاتا ہے)۔


یہاں مارشل آرٹس کے ماہرین ہاتھوں اور پیروں کی مدد سے سیلف ڈیفنس، نظم و ضبط اور صحت کو بہتر رکھنے جیسے عوامل سکھانے میں مدد کرتے ہیں۔


تائیکوانڈو یا مارشل آرٹ سیکھنے کے فائدے۔
·      جسمانی فٹنس کے ساتھ ساتھ اپنی عزت نفس قائم رکھنے۔
·      اعتماد میں اضافہ کرنے۔
·      اسٹیمنا بڑھانے۔
·      اسٹریس سے لڑنے۔
·      ٹینشن کو دور رکھنے۔
·      ذہنی اور روحانی صلاحتیں بہتر کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔

مشکل معاشرتی صورتحال سے نکلنےکی راہیں سوجھتی ہیں اور آجکل کے حالات میں جنسی ہراسگی، اغوا اور تاوان جیسی وارداتوں سے نہ صرف خود کو بچایا جاسکتا ہے بلکہ دوسروں کی بھی مدد کی جاسکتی ہے۔


·      تائیکوانڈو کھیل سے خوشیوں کے ہارمونز اینڈورفنز (Endorphins) اورسیروٹونن(Serotonin)  متحرک ہو جاتے ہیں۔
·      اس سے نشست و برخاست، جسمانی لچک میں اضافہ، ریفلیکسز میں بہتری اور فرائض کو تیزی سے انجام دینے کی صلاحیت پیداہو تی ہے۔
·      اعصابی فوائد کی بات کریں تو تائیکوانڈو سے اعضا اور ذہن کے درمیان رابطہ بہتر ہوتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق وہ بچے اور بڑے جو ذہنی طور پرمستعد نہیں تھے یا اس حوالے سے کمزور تھے یاAttention Deficit Hyperactivity Disorder(ADHD)  جیسی بیماری میں مبتلا تھے، انہیں جب تائیکوانڈو کی تربیت دی گئی تو ان کے اندر ان علامات میں بہتری دیکھی گئی۔

تائیکوانڈو یا مارشل آرٹ سے جڑی ایک غلط فہمی یہ بھی ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ اس کی وجہ سے لوگ جارحانہ رویّے کے حامل ہوجاتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے۔

تائیکوانڈو یا مارشل آرٹ کا اصل ماخذ ہے خود پر قابو پانا، یہی وجہ ہے کہ اس کی تربیت کے دوران سیلف کنٹرول پر سب سے زیادہ زور دیا جاتاہے۔ تائیکوانڈو آپ کو لڑنا نہیں سکھاتا بلکہ یہ سکھاتا ہے کہ لڑائی روکنی کیسے ہے۔

عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق 2020ء تک ڈپریشن موت کی دوسری بڑی وجہ ہوگی۔ خوش قسمتی سے تائیکوانڈو اس سے بچنے میں مدد کرسکتا ہے کیونکہ اس سرگرمی میں سانس لینے کی مشقیں، پَرانایاما (Pranayama) اور اکیڈو (Aikido) کی تربیت دی جاتی ہے، جن سے جسم پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں اور آپ کو خود بھی اچھا محسوس ہوتا ہے۔

اپنا دفاع خود کرنا سیکھیں اور ایک بھرپور زندگی گزارنے کی طرف قدم بڑھائیں۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت