موہن جو دڑو یا موئن جو دڑو


موہن جو دڑو (موہن کا ٹیلہ)
یا
موئن جو دڑو (مُردوں کے ٹیلے)
اس آثارِ قدیمہ کو دریافت کرنے والے سر جان مارشل نے اپنی کتاب میں اس کو موھین/ موہن جو دڑو (موہن کا ٹیلہ) لکھا ہے، اور موہن ہندو مت کے بھگوان کرشنا کا بھی نام ہے۔ تاہم وقت کے ساتھ شہر کا نام بگڑ کر موئن جو دڑو ہو گیا جس کے معانی ’مُردوں کے ٹیلے‘ کے ہیں۔
سندھ کے وزیرِ ثقافت سید سردار علی شاہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ:
صوبائی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائے گی جس میں اس شہر کا نام اصل حالت میں بحال کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
سندھی دنیا کی سب سے پرامن تہذیب کے وارث ہیں، سندھو تہذیب کے قدیم ترین شہر سے کوئی ہتھیار نہیں ملا۔




Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت