Advertise With Us – Grow Your Brand Today!

Advertise With Us – Grow Your Brand Today!
We present your brand's ...

فیمیسائیڈ کیا ہے؟


فیمیسائیڈ کیا ہے؟  


فیمیسائیڈ خواتین یا لڑکیوں کو صرف ان کی جنس کی بنیاد پر جان بوجھ کر قتل کرنے کو کہا جاتا ہے۔ یہ صنفی بنیاد پر تشدد کی سب سے شدید شکل ہے اور عام قتل (ہومیسائیڈ) سے مختلف ہے، کیونکہ اس میں مقصد عورت کی حیثیت، آزادی یا وجود کو دبانا یا نفرت کی بنیاد پر ختم کرنا ہوتا ہے۔  


 🔑 بنیادی تعریف

  • فیمیسائیڈ: کسی عورت یا لڑکی کو اس کی جنس کی وجہ سے قتل کرنا۔  
  • فرق ہومیسائیڈ سے: ہومیسائیڈ مختلف وجوہات (جیسے چوری، انتقام) کی بنا پر ہو سکتا ہے، لیکن فیمیسائیڈ خاص طور پر صنفی امتیاز یا نفرت کی وجہ سے کیا جاتا ہے۔  


 📌 عام وجوہات

  • خواتین کے خلاف نفرت یا امتیاز۔  
  • مرد و عورت کے درمیان طاقت کا عدم توازن۔  
  • صنفی دقیانوسی تصورات اور نقصان دہ سماجی رویے۔  
  • تعلق ختم کرنے یا انکار کرنے پر انتقامی قتل۔  


 🌍 عالمی تناظر

  • اقوامِ متحدہ کے مطابق فیمیسائیڈ ایک عالمی بحران ہے۔  
  • 2024 میں ہر 10 منٹ بعد ایک عورت اپنے شریکِ حیات یا خاندان کے ہاتھوں قتل ہوئی۔  
  • کئی ممالک جیسے میکسیکو، اسپین اور اٹلی نے فیمیسائیڈ کو الگ جرم قرار دے کر سخت سزائیں مقرر کی ہیں۔  


 📖 مثالیں

  • گھریلو قتل: شوہر یا بوائے فرینڈ کا عورت کو حسد یا کنٹرول کی وجہ سے قتل کرنا۔  
  • غیرت کے نام پر قتل: عورت کو خاندان کی "بدنامی" کے الزام میں مار دینا۔  
  • ہدفی قتل: عورت کو اس کے حقوق کے دفاع یا سماجی اصول توڑنے پر قتل کرنا۔  


 ⚖️ اہمیت

فیمیسائیڈ کو الگ جرم ماننے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ قتل محض اتفاقی نہیں بلکہ صنفی عدم مساوات کی جڑوں میں موجود ہے۔ اس کو نام دینا معاشرے کو اس مسئلے کا سامنا کرنے اور خواتین کے تحفظ کے لیے بہتر اقدامات کرنے پر مجبور کرتا ہے۔  



By Abdul Qayyum Qasmani


فیمیسائیڈ کے خلاف آواز  


محترم خواتین و حضرات،  


آج میں آپ کے سامنے ایک ایسا موضوع لے کر کھڑا ہوں جو ہمارے دلوں کو دہلا دیتا ہے، ہماری روح کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔ یہ موضوع ہے فیمیسائیڈ — یعنی عورت کو صرف اس لیے قتل کر دینا کہ وہ عورت ہے۔  


سوچئے، ایک ماں جو اپنے بچوں کے خواب سنوار رہی ہے، ایک بیٹی جو اپنے والدین کی امید ہے، ایک بہن جو اپنے بھائی کا سہارا ہے — ان سب کو صرف اس لیے زندگی سے محروم کر دیا جاتا ہے کہ وہ عورت ہیں۔ کیا یہ ظلم نہیں؟ کیا یہ انسانیت کے منہ پر طمانچہ نہیں؟  


دنیا بھر میں ہر چند منٹ بعد ایک عورت اپنے ہی گھر میں، اپنے ہی خاندان کے ہاتھوں قتل ہو جاتی ہے۔ یہ اعداد و شمار نہیں، یہ کہانیاں ہیں۔ یہ کہانیاں ہیں ٹوٹے ہوئے خوابوں کی، اجڑتے ہوئے گھروں کی، اور خاموش چیخوں کی جو کبھی سنائی نہیں دیتیں۔  


ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ فیمیسائیڈ محض ایک جرم نہیں، یہ ایک سماجی بیماری ہے۔ یہ بیماری اس سوچ سے جنم لیتی ہے جو عورت کو کم تر سمجھتی ہے، جو اس کی آزادی کو خطرہ سمجھتی ہے، اور جو اس کی شخصیت کو دبانا چاہتی ہے۔  


محترم سامعین،  

یہ وقت ہے کہ ہم خاموش نہ رہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی آواز بلند کریں۔ ہمیں اپنے معاشرے کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ عورت کی زندگی مقدس ہے، اس کی آزادی محترم ہے، اور اس کی عزت ناقابلِ تردید ہے۔  


آئیے ہم سب مل کر عہد کریں کہ ہم فیمیسائیڈ کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ ہم اپنی بیٹیوں، اپنی بہنوں، اپنی ماؤں کے محافظ بنیں گے۔ ہم ایک ایسا معاشرہ بنائیں گے جہاں عورت خوف کے سائے میں نہیں بلکہ امید کی روشنی میں جیے۔  


یہ جنگ صرف قانون کی نہیں، یہ جنگ ہمارے دلوں کی ہے۔ اور جب دل بدلتے ہیں، تو دنیا بدل جاتی ہے۔  


شکریہ۔  





Digital Sindh
Smart People

#abdulqayyumqasmani #qasmani #funny #urdujokes #new baby #speech #urduspeech #commedy #jokes #happiness #joy #femicide


Comments

WhatsApp

You May Like

You May Like

Archive

Show more