دکھ بولتے ہیں، ہمیشہ بولتے رہیں گے۔۔
دکھ بولتے ہیں، ہمیشہ بولتے
رہیں گے۔۔
مگر صاحبو!
دکھوں کو دیکھ کر انسان کو اپنے
دکھ یاد آ جاتے ہیں۔
دکھ تو دکھ ہوتے ہیں، دکھوں
کا کوئی موسم نہیں ہوتا۔
دکھ کی یادیں کسی موسم میں بھی
اتر سکتی ہیں۔
Share on Whatsapp
Comments
Post a Comment