صبح مجھے بہت کام ہونگے۔


رات کو شوہر ڈاکٹر سے مل کر گھر واپس آیا تو بہت پریشان اور اُداس تھا، کمرے کی لائیٹ آن کی تو دیکھا بیوی سو رہی تھی۔
لائٹ کی روشنی سے بیوی کی آنکھ کھل گئی اور بولی، "کیا کہا ڈاکٹر نے؟"
شوہر: "ڈاکٹر نے کہا ہے تم بس چند گھنٹوں کے مہمان ہو ۔"
بیوی نے گھڑی پر ٹائم دیکھا اور دوسری طرف کروٹ لے کر تکیہ منہ کے اُوپر کر لیا۔
شوہر نے بیوی کا کاندھا ہلاتے ہوئے کہا:
"بیگم! یہ کیا تم سونے لگی ہو؟"
بیوی، تکیے کے پیچھے سے ہی بولی:
دیکھو، صبح مجھے بہت کام ہونگے۔
 ·      تمہارے غسل، کفن کا انتظام کرنا ہے۔
·      قبر کھدوانی ہے۔
·      ٹینٹ اور دریاں منگوانی ہیں۔
·      نمازِ جنازہ کیلئے مولوی صاحب کو کہنا ہے۔
·      مسجد میں اعلان کروانے ہیں۔
·      تمہارے گھر والوں کو فون کرنا ہے۔
·      اپنے گھر والوں کو بلانا ہے۔
·      منے کے اسکول میں چھٹی کی درخواست بھیجنی ہے۔
·      منے کے اسکول لے جانے والے رکشے والے کو منع کرنا ہے۔
·      دیگ کا آرڈر کرنا ہے۔۔۔۔!
·      اور ہاں گلا پھاڑ کر رونا بھی ہے۔
وغیرہ وغیرہ۔
خود تو تم نے صبح اُٹھنا نہیں ہے، لہٰذا لائٹ آف کر دو اور مجھے ڈسٹرب نہ کرو۔

Comments

Popular posts from this blog

وطن جي حب

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

محنت ۾ عظمت