مقبرہ تیمور لنگ سمرقند

’’گورِ امیر تیمور‘‘
§      مقبرہ تیمور لنگ ’’گورِ امیر تیمور‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔
§      807 ہجری میں تعمیر ہونے والی اس عمارت کا گنبد اور اندرونی حصہ ایرانی کاشی کاری کی عظمت کا شاہکار ہے۔
§یہ عمارت ازبکستان کے عظیم تاریخی آثار اور سمر قند کی مشہور یادگاروں میں سے ایک ہے۔


پہلے پہل امیر تیمور نے اپنے محبوب بھتیجے محمد سلطان کی یاد میں اس مقبرے کی تعمیر کا فرمان 1403ء میں جاری کیا تھا۔
امیر تیمور نے 1405ء میں اپنی آخری سانسوں تک خود اس عمارت کے تعمیراتی کام کی نگرانی کی۔
بعدازاں اس عمارت نے خاندانی مقبرے کی حیثیت اختیار کرلی، جس میں تیموری سلسلے کے دیگر سلاطین بھی دفن کیے جاتے رہے۔
اپنے گنبد، اعلیٰ معیار کی کاشی کاری، عمدہ نقش و نگار والی لکڑیوں اور سنگ مرمر کی وجہ سے مشہور مسجد نما اس عمارت کی تعمیر اور توسیع 15ویں صدی کے وسط تک ہوتی رہی۔
تیموری خاندان کی توجہ کا مرکز رہنے والی اس عمارت کیلئے مشہور ایرانی معمار عبداللہ بن محمد بن محمود اصفہانی کو اصفہان سے سمرقند بلا کر ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا گیا۔

Comments

Popular posts from this blog

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

وطن جي حب

محنت ۾ عظمت