سندھ کے میلے


سندھ کی تہذیب، دنیا کی قدیم تہذیبوں میں سے ایک ہے۔ سندھی ثقافت، سندھی قوم کے رسم و رواج، کھیل کود، لباس و پوشاک، ہنر کاریگری، نظریے اور اعتقاد سندھیوں کے جمالیاتی ذوق کے آئینہ دار ہیں۔ سندھ کے میلے سندھی ثقافت کی جان ہیں۔

میلہ“ فعل ”ملنے“ سے لیا گیا ہے، جس کے معنی ایک ”جگہ جمع ہونے کے ہیں“۔ در اصل اسی مفہوم کا انتہائی قدیم لفظ ”میڑو“ ہے جو فعل ”میڑڑں“ سے نکلا ہے، جس کے معنی ”جمع کرنا کے ہیں“۔ اصطلاحاً میں اس کے معنی ”تفریح کیلئے ایک جگہ جمع“ ہونے کے ہیں۔

سندھ کے میلے زیادہ تر اولیاﺅں، درویشوں اور صوفی بزرگوں کی درگاہوں اور آستانوں پر چاند کی پہلی تاریخ کے بعد جو پہلا سوموار آتا ہے جس کو ”مقدس سوموار“ بھی کہتے ہیں یا جمعرات یا عرس کے موقعوں پر لگائے جاتے ہیں۔

سندھ میں بڑے میلے جو قومی سطح پر کرائے جاتے ہیں وہ ہیں قلندر لال شہباز اور شاھ عبداللطیف بھٹائی کے میلے۔ ان دونوں میلوں میں ملک کے کونے کونے سے عقیدتمند آکر حاضری دیتے ہیں۔ یہ میلے تین دن اور تین راتیں چلتے ہیں، جن کو تین دھمالیں بھی کہا جاتا ہے۔ پہلی دھمال پر میلے کی تقریبات کا افتتاح ہوتا ہے۔

کافی سالوں سے یہ دونوں میلے سندھ حکومت کی سرپرستی میں ہوتے ہیں، جس میں اہم شخصیات فنکار، ادیب، شاعر شرکت کرتے ہیں۔ ادبی کانفرنس اور راگ رنگ کی محفلیں بھی ہوتی ہیں۔

باقی دوسرے میلے چھوٹے پیمانے پر ہوتے ہیں جہاں مقامی لوگ حصہ لیتے ہیں۔ میلے میں بازاریں، ہوٹلیں، دکانیں، سرکس اور تفریح کا دوسرا سامان مہیا کیا جاتا ہے، یوں میلے کی جگہ ایک اچھا خاصا شہر تعمیر ہوجاتا ہے۔

ملاکھڑا“ (کشتی) میلے کا سب سے اہم اور لازمی حصہ ہوتا ہے۔ میلے کے معاشی اور معاشرتی پہلئوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ میلے میں تاجر آکر اپنے مال مویشی بیچتے ہیں۔ اسی طرح وہاں اچھا خاصا بیوپار ہوتا ہے۔ کاریگر اپنے ہنر کے نمونے بیچنے کیلئے لاکر رکھتے ہیں۔ ان میں کاشی اور جنڈی (لکڑی پر نقش نگار کیا ہوا) کا سامان، کھڈی پر تیار کیا ہوا سوتی کپڑا، کھیس (موٹا کپڑا)، سوسیاں (دھاریدار کپڑا)، اجرکیں، لنگیاں اور کڑاہی کے نادر نمونے وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔

سندھ کے میلے، سندھی ثقافت کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سندھ کی شہری زندگی مغربی تھذیب سے متاثر ہوکر اپنی ثقافت سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ سندھی ثقافت کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ اس کی اہمیت کو محسوس کیا جائے اور اسے زندھ رکھنے کیلئے میلوں ملاکھڑوں کی سرپرستی کی جائے اور پہلوانوں، کھلاڑیوں، لوک فنکاروں اور گانے والوں کی ہمت افزائی کی جائے۔

Comments

Popular posts from this blog

وطن جي حب

اسان جو وطن (پيارو پاڪستان)

محنت ۾ عظمت