یونانی دانشور فیثا غورث Pythagoras


فیثا غورث Pythagoras

·      570 قبل مسیح یونان کے جزیرہ ساموس میں پیدا ہونے والا فیثا غورث ایک مذہبی رہنما اور ریاضی دان تھا۔ فیثا ایک امیر باپ کا بیٹا تھا اس لئے اس کے پاس دولت کی فروانی تھی۔

·      فیثا غورث کی تربیت پر بے دریغ دولت خرچ کی گئی اور اس کی تعلیم کیلئے یونان کے بہترین اتالیق کی خدمات حاصل کی گئیں۔

·      فیثا غورث بچپن ہی سے ذہین تھا، اس لئے اس نے ملنے والے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور مختصر مدت میں ہی ریاضی اور فلسفہ میں اپنے ساتھیوں سے آگے نکل گیا۔ یہاں اس نے یونانی فلسفیوں تھیلس، اناکسی ماندر اور اناکسی مینیز کی تعلیمات سے استفادہ کیا۔

·      فیثا غورث کو 20 سال کی عمر میں سیاحت کا شوق ہوا، جس کا ایک مقصد علم حاصل کرنا بھی تھا۔

·      فیثا غورث سفر کرتا ہوا قدیم دنیا کے مشہور شہر بابل پہنچا، جو تہذیب و تمدن کا مرکز تھا۔ علم و فنون سے مالامال یہ شہر عراق میں بغداد سے 60 میل دور دریائے فرات کے کنارے آباد تھا۔

·      فیثا غورث اپنے ملک یونان کے وحشی اور جاہلانہ ماحول کے مقابلے میں بابل کی فضا دیکھ کر فیثا غورث حیران رہ گیا، پھر وہ یہاں کے مشہور مفکرین اور دانشوروں سے جس قدر سیکھ سکتا تھا، سیکھتا چلا گیا۔

·      چند سال بعد وہ یہاں سے برصغیر کے شہر بہار پہنچا، جہاں اس کی ملاقات بدھ مت کے بانی گوتم بدھ سے ہوئی، جن کی عرفانیت کے چرچے دور دراز پھیلے ہوئے تھے۔

·      برصغیر میں علم حاصل کرنے کے بعد فیثا غورث مصر پہنچا، جہاں کے مفکرین اور دانشور جیومیٹری کے علم میں خاص مہارت رکھتے تھے۔ اس نے مصری علما سے جیومیٹری کا علم حاصل کیا اور ان کے علم پر غور وفکر کرتے ہوئے بہت سے مسائل دریافت کیے۔

·      علم کے حصول میں نکلنے والا نوجوان فیثا غورث جب واپس یونان پہنچا تو اس کی عمر 50 سال سے تجاوز کر چکی تھی اور وہ ایک خوش باش نوجوان کے بجائے ایک خاموش اور سنجیدہ مزاج مفکر کے رُوپ میں ڈھل چکا تھا۔

·      فیثا غورث کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ا س نے کسی بھی انسان سے زیادہ گہرائی میں جا کر تحقیق کی۔ وہ ایک شاندار شخصیت کا مالک تھا اور شاید اسے کچھ معجزاتی قوتیں بھی حاصل تھیں۔

·      ارسطو کا کہنا تھا کہ فیثا غورث نیکی پر بحث کرنے والا پہلا شخص تھا اور اس نے اس کی مختلف صورتوں کو اعداد کے ساتھ شناخت کرنے کی غلطی کی تھی۔

·      فلسفی ہیراکلیٹوس نے تسلیم کیا تھا کہ سائنسی کھوج میں کوئی بھی شخص فیثا غورث کا ہم پلہ نہیں تھا۔

·      فیثاغورث کا انتقال 495 قبل مسیح میں ہوا۔

Comments

You May Like

You May Like

WhatsApp

Archive

Show more