جو لوگ گھنٹوں ایک جگہ بیٹھے رہتے ہیں اور ہلتے تک نہیں ۔۔۔۔



ایک اندازے کے مطابق دفتروں میں کام کرنے والے افراد (ڈیسک ورکرز)، ڈرائیورز، کنڈیکٹرز اور سیکیورٹی گارڈز کی زیادہ تر تعداد  10 گھنٹے بیٹھ کر گزارتی ہے، جس کے سبب ان کے پاس جسمانی سرگرمیوں کے لیے وقت نہیں بچ پاتا۔

جسمانی سرگرمیوں کی کمی جہاں انسان کے متحرک رہنے پر اثر انداز ہوتی ہے، وہیں اس کی صحت پر بھی۔

اگر آپ ایسی ملازمت کررہے ہیں جس میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزرتا ہے، تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ ہر آدھے گھنٹے بعد اٹھ کر چند قدم چلیں۔ آپ کی یہ سرگرمی دل کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ دیگر خطرات بھی کم کرے گی۔

کام کے لیے ایسی کرسی کا انتخاب کریں، جس کی اونچائی اور ساخت آپ کے لیے زیادہ سے زیادہ آرام دہ ہو۔ تاہم اس کے باوجود بھی چلنے پھرنے اور جسم کو حرکت دینے کا خاص خیال رکھیں۔

مسلز، گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ، کمر اور ہڈیوں میں درد کا سبب بنتا ہے ۔جو آپ کی صحت کے لیے بے حد خطرناک ہے ۔

برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن میں شائع ایک تحقیق کے مطابق  9 سے 10 گھنٹے یا اس سے زائد وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد میں کمر درد کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے مشورہ دیا ہے کہ دن بھر میں کم از کم 2 گھنٹے کھڑے ہو کر گزارنا کمر درد کی تکلیف سے بچاسکتا ہے۔

زیادہ وقت ٹی وی دیکھنا، کمپیوٹر پر وقت گزارنا بھی آپ کے وزن میں اضافہ کا سبب بن جاتا ہے۔ پھر چاہے آپ کتنی ہی ورزش کیوں نہ کرلیں۔

امریکا کی معروف یونیورسٹی نے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے نقصانات پر کی گئی تحقیق میں 40 سال سے زائد عمر کے لگ بھگ 8000 افراد کا جائزہ لیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ گھنٹوں ایک جگہ بیٹھے رہتے ہیں اور ہلتے تک نہیں، ان میں موت کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔
دن کا زائد حصہ بیٹھ کر گزارنے کے نتیجے میں کیلوریز کی کم تعداد زائل ہوتی ہے جس کے سبب ماہرین زیادہ دیر بیٹھ کر وقت گزارنے کی عادت کو جسم میں موجود ایک اہم ہارمون انسولین سے منسلک کرتے ہیں۔انسولین ایک ایسا ہارمون ہے، جو آپ کے خُلیات کو توانائی کے لیے گلوکوز فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے اور جب انسانی جسم انسولین نہیں بنا پاتا تو اس مرض کو ذیابطیس کہا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کی رائے ہے کہ ہر وہ گھنٹہ جو بیٹھ کر گزارا جائے ذیابطیس ٹائپ ٹو کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

اس کی وجہ سے ڈپریشن یا انزائٹی بھی ہوسکتی ہے کیونکہ زیادہ دیر بیٹھ کر وقت گزارنے والے افراد صحتمند اور مزاج کو تبدیل کرنے والی ایکسرسائز سے دور ہوجاتے ہیں۔

ایسے افراد سورج کی روشنی سے دور اور سماجی تعلقات میں کشیدگی کا سامنا بھی کرتے ہیں۔ یہ سب مسائل انسان کے لیے تنہائی اور ڈپریشن جیسے مرض کا سبب بن سکتے ہیں۔

زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے سے کینسر کی ان اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جن کا تعلق آپ کے وزن یا میٹابولک فنکشن سے ہے۔ ان میں چھاتی کا کینسر، بڑی آنت کا کینسر اور رحم کی اندرونی جھلی کا کینسرشامل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر بیٹھے رہنے سے بڑی عمر کی خواتین میں چھاتی کے کینسر کے امکانات کا خطرہ ان خواتین کی نسبت دگنا پایا جاتا ہے، جو زیادہ دیر نہیں بیٹھتیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 سیکنڈ میں ڈیمینشیا کے ایک مریض کا اضافہ ہورہا ہے ۔اس تعدا د میں اضافہ کی ایک وجہ زیادہ دیر بیٹھنا بھی ہے۔

ماہرین کے مطابق زیادہ دیر بیٹھنا انسان میں دماغی بیماری ڈیمینشیا کے خطرات میں اضافہ کردیتا ہے۔ زیادہ دیر بیٹھنا انسان میں امراض قلب، ذیابطیس، اسٹروکس اور کولیسٹرول میں اضافے کا خدشہ بڑھا دیتے ہیں ۔

Comments

You May Like

You May Like

WhatsApp

Archive

Show more