· پاکستان میں میکا
ٹرونکس میں بیچلرز آف انجینئرنگ کی ڈگری تفویض کرنے والی اعلیٰ یونیورسٹیز موجود
ہیں، جن کے طالب علموں نے دنیا بھر میں اپنا نام کمایا۔
· ان یونیورسٹیز میں
جہاں 4 سالہ بی ای یا بی ایس سی میکا
ٹرونکس کرکے آپ اپنے کیریئر کو محفوظ بناسکتے ہیں۔
· ہائر ایجوکیشن
کمیشن نے اپنے چار سالہ پروگرام بی ایس/ بی ایس سی/ بی ای میکا ٹرونکس انجینئرنگ
کو اپنے پورٹ فولیو میں خاص جگہ دی ہے۔
· اگر آپ ایچ ای سی
کا میکا ٹرونکس نصاب ملاحظہ کریں تو وہ جدت کے تقاضوں سے بھرپور نظر آئے گا، جو
پاکستان اور بیرون ملک میں میکا ٹرونکس کے روشن کیریئر کی دلیل ہے۔
تاہم پاکستانی معاشرے پر اس کے ثمرات اس
وقت تک مرتب نہیں ہونگے جب تک ہم مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو اعلیٰ ٹیکنالوجی سے
متعارف کراتے ہوئے اپنے وسائل سے خودکار مشینیں بناکر دنیا کے مینوفیکچرنگ مشین
ممالک میں شمار نہیں ہوجاتے۔
تاحال ہم آلات کی تیاری میں تو تھوڑے
بہت خود کفیل ہیں لیکن میکا ٹرونکس سے جنم لینے والے روبوٹ انقلاب سے اس وقت تک
لطف اندوز نہیں ہوسکیں گے جب تک ہم خود مصنوعی ذہانت پر مشتمل روبوٹس نہ بنالیں۔
اس ضمن میں تکنیکی مشاورت کے لیے امریکا
و یورپ، چین اور جاپان کی معاونت حاصل کی جاسکتی ہے، جو ٹیکنالوجی میں اس وقت ہم
سے آگے ہیں۔
Comments
Post a Comment